(24 نیوز) مشرقی پاکستان میں جرات و بہادری کی داستان رقم کرنے والے پاک فوج کے عظیم سپوت میجر محمد طفیل شہید نشان حیدر کا 63 واں یوم شہادت آج عقیدت و احترام سے منایا جا رہا ہے۔
میجر محمد طفیل شہید نے 1943ء میں برطانوی فوج کی 16ویں پنجاب رجمنٹ میں کمیشن حاصل کیا۔ قیام پاکستان کے بعد پاک فوج کا حصہ بنے۔ میجر محمدطفیل 1958ءمیں ایسٹ پاکستان رائفلز کے کمپنی کمانڈرتھے۔ بھارتی فوج نے ناپاک ارادوں کیساتھ رات کی تاریکی میں سرحد عبورکی اور لکشمی پورکے گاؤں پر قبضہ کر لیا۔میجر محمد طفیل نے3 دستے تشکیل دیکر بھارتی فوج پر بھاری ہتھیاروں سے جوابی حملہ کر دیا۔
خونریز معرکے کے دوران میجر طفیل گولیاں لگنے سے شدید زخمی ہوگئے لیکن انہوں نے پیش قدمی جاری رکھتے ہوئے دشمن کی اہم چوکیاں تباہ کردیں۔میجر طفیل نے بھارتی فوج کے کمانڈر کودبوچ لیا اور دست بدست لڑائی میں اُسے واصل جہنم کیا۔ میجر طفیل نے نہ صرف دشمن کو واپس سر حد پار دھکیل دیا بلکہ بھاری جا نی و مالی نقصان بھی پہنچایا۔زخمی میجر محمد طفیل نے اپنے جونیئر افسر سے کہا میں نے اپنا فرض ادا کر دیا، دشمن بھاگ کھڑا ہوا ۔ ہسپتال منتقل کرتے ہوئے میجر محمد طفیل زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جام شہادت نوش کرگئے۔
میجر محمد طفیل کی لازوال قربانی و بہادری کے صلے میں انہیں سب سے بڑے فوجی اعزاز نشان حیدر سے نوازا گیا۔
دوسری جانب پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل بابر افتخار نے کہا کہ پوری قوم میجر طفیل محمد شہید کو سلام پیش کرتی ہے۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے اپنے ٹویٹ میں میجر طفیل محمد کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے نشان حیدر کا دوسرا اعزاز حاصل کیا، ان کی 63ویں یوم شہادت پر اس کا عزم اور بہادری ایک سپاہی کی پہچان ہے جو ہر قیمت پر اپنے مشن کو پورا کرنے کا عزم کرتا ہے۔