(24نیوز) پاکستان مسلم لیگ (ن) نے کہا ہے کہ نیب نیازی گٹھ جوڑ کے تحت شہباز شریف کو دو بار بے بنیاد جیل میں ڈالا گیالیکن اب تیسری بار عمران خان کے انتقام کا نشانہ نہیں بننے دیں گے، ایسا کیاگیا تو سڑکوں پر بھی آئیں گے اور دھرنے بھی دیں گے،حکومت سرکاری اداروں کو سیاسی ونگ کے طور پر استعمال کر رہی ہے، حکومت کا ہر سکینڈل اربوں کا ہے اور الزام ہمیں دیتے ہیں ۔
ان خیالات کا اظہارمسلم لیگ(ن) کے ڈپٹی جنرل سیکرٹری عطا اللہ تارڑاورپنجاب کی سیکرٹری اطلاعات عظمیٰ بخاری نے ماڈل ٹاﺅن میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔ عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ سرکاری اداروں کو سیاسی ونگ کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے ،عامر میر اور عمران شفقت کو کس طرح اٹھایا گیا ،اگر عمران خان کا روحانیت کے ساتھ کوئی سلسلہ ہے تو اس میں با لی وڈ ادا کا رہ دپیکا پڈو کون کے مدا حو ں کیلئے تشویشنا ک خبرشرمندگی والی کیا بات ہے ،اگر صحافی آپ کی روحانیت کی بات کرتا ہے تو اس میں مسئلہ کیا ہے ،آپ ایک صحافی بند کریں گے ہم باہر نکلیں گے ،صحافی نے روحانی سلسلے کی بات کی اور اسے آپ کی شان میں گستاخی سمجھا جائے گا، اس لئے صحافی کو اٹھا لیا گیا ،آپ اور آپ کی جماعت کے لوگ سیاسی رہنماﺅں، صحافیوں اور سول سوسائٹی کے بارے میں جو زبان استعمال کرتے ہیں اس پر ایف آئی اے حرکت نہیں آتا،سائبر کرائم ونگ صحافیوں کے خلاف سب سے زیادہ متحرک ہے ۔
انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کے خلاف نیب نیازی گٹھ جوڑ کے تحت تین سال تحقیقات کی گئیں،نیب کے ایگزیکٹو بورڈ کی میٹنگ میں بہاولپور کے لال سہانرا پارک کے متاثرین کے حوالے سے انکوائری کھولی گئی ہے ،سوا سال پہلے ملتان نیب میں اس حوالے سے جواب جمع کروا چکے ہیں،اب سوا سال بعد انکوائری کھولنے کاخیال کیوں آیا؟شہباز شریف کو آشیانہ اور گندا نالہ کیس میں بے بنیاد حراست میں رکھا گیا ،اب ایک بات کان کھول کر سن لیں اس دفعہ شہباز شریف کو جیل نہیں جانے دیں گے ،نہ کوئی ثبوت ہوتا ہے نہ کوئی شواہد ہوتے ہیں جیل میں ڈال دیا جاتا ہے ،ہم اوچھے ہتھکنڈوں سے گھبرانے والے نہیں ہیں،اثاثے والے کیس میں ضمانت کے موقع پر نیب جواب دیتا ہے کہ کرپشن کا الزام نہیں ہے ،ایف آئی اے کو دوبارہ گرفتار کرنے کا کہا جا رہا ہے ،جب کرپشن نہیں ہوئی کوئی بے ضابطگی نہیں تو آپ کیا نکالنا چاہتے ہیں،جھوٹا احتساب کا بیانیہ اپنی موت مر چکا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ والٹن ائیرپورٹ کے نام پر ایک بہت بڑی کرپشن ہونے جا رہی ہے نیب کہاں ہے ؟،سرکاری خزانے کی لوٹ کھسوٹ ہو رہی ہے ،راولپنڈی رنگ روڈ میں کرپشن ہوئی ادارے کہاں ہیں؟،اس حکومت کا ہر سکینڈل اربوں کا ہے اور الزام ہمیں دیتے ہیں،اگر اب اندر جانا ہے تو حکومت کے لوگوں نے جانا ہے جنہوں نے اربوں کی لوٹ مار کی ہے ،عمران خان کا تیسری بار شہباز شریف کو جیل بھیجنے کا خواب ہے ہم اب کسی صورت اجازت نہیں دیں گے کہ نیب اور ایف آئی اے کو استعمال کر کے انتقام کا نشانہ بنایا جائے۔
عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ یہ شہزاد اکبر ہے یا کوئی دیو ہے جس کے لئے سارے اداروں نے مل کر نذیر چوہان والے معاملے پر معاونت کی۔ شہزاد اکبر کی تلاش گمشدگی کا اشتہار دینا پڑے گا کہاں ہے شہزاد اکبر جو ڈیڑھ گھنٹہ پریس کانفرنس کرتے تھے ،آپ شہباز شریف کو ایف آئی کے ذریعے دوبارہ گرفتار کرنا چاہتے ہیں،شہباز شریف نے ہر کیس کی تحقیقات میں تعاون کیاہے ،نیب کے تینوں کیسز میں آج تک کچھ نہیں نکلا، عدالتوں اور سیاسی میدان میں ڈ ٹ کر مقابلہ کریںگے۔ عظمیٰ بخاری نے کہا کہ اگر ملک روحوں اور تعویذوں پرچل رہا یے تو غلط بات نہیں لیکن کوئی بات کر دے تو غلط ہو گیا،اگر خبر غلط ہے تو اور بہت طریقے ہیں، سائبر ونگ کے ذریعے گھر سے اٹھا لینا یہ کوئی طریقہ نہیں،عمران خان کی شان میں گستاخی پر اداروں کو استعمال کیا جا رہا ہے ،عمران خان کا نام اس لسٹ میں آچکا جو میڈیا پر قدغن لگاتے ہیں،آپ گھر بیٹھے بیٹھے پی ٹی آئی کے لئے بہت بڑے رہنما ہیں لیکن کوئی افغانستان کے معاملے میں کوئی آپ کو بلانا مناسب نہیں سمجھتا،عمران خان چاہتے ہیں کہ شہباز شریف کو ہر صورت جیل میں ہونا چاہئے ،ایک طرف ایف آئی اے جہانگیر ترین اور ان کے بیٹے پر ایف آئی آر کاٹ کر کہتا ہے کہ گرفتاری کی ضرورت نہیں اور دوسری طرف سیاسی مخالفین کو گرفتار کرنے کےلئے بے چین ہیں۔
انہوںنے کہاکہ سپریم کورٹ نے کہا کہ نیب کو پولیٹیکل انجینئرنگ اور سیاسی مخالفین کی زبان بندی کے لئے استعمال کیا جاتا ہے ،چیئرمین نیب کو اپنی حرکات کا پتہ نہیں اور دوسروں پر چڑ ھ دوڑتے ہیں،چیئرمین نیب صرف وہ چہرہ دیکھتے ہیں جو انہیں اچھا لگتا ہے ،جو چہرا اچھا نہیں لگتا اس پر کیس بنا کر اندر ڈال دیتے ہیں،وہ وقت دور نہیں جب چیئرمین نیب کو بہت کچھ فیس کرنا پڑے گا، آٹا، چینی چور، عامر کیانی، ندیم بابر کے چہرے چیئرمین نیب کو اچھے لگتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ عمران خان جس طرح صادق اور امین ڈیکلئر ہوئے سارے پاکستان کو پتہ ہے ،عمران خان کو بابا رحمتا اب دوبارہ نہیں ملے گا،جو آدمی خیرات کھاتا ہو وہ دوسروں پر الزام لگاتا ہے ،فارن فنڈنگ کیس کا اوپن ٹرائل کریں اور ہمارے کیس کا بھی اوپن ٹرائل کریں ،ملتان نیب کے پاس خسرو بختیار کا بھی کیس ہے وہ لاہور ٹرانسفر کر دیا گیا،خسرو بختیار پرجو کیس ہے وہ آج کہاں ہے؟مالم جبہ، ہیلی کاپٹر، بی آرٹی سب حلال ہیں،رنگ روڈ سکینڈل میں شیخ رشید، غلام سرور، زلفی بخاری سمیت دیگرنے اربوں کی دیہاڑی لگائی ان کے چہرے نیب کو نظر نہیں آتے ،آپ جیسے بہت آئے اور بہت گئے، مشرف بھی احتساب کرنے آیا تھا ،چیئرمین نیب آپ کی حرکتیں آپ کو دن بدن اور گرا رہی ہیں، چیئرمین نیب گرنے والے ہیں اور وہ دوسرے کے گریبان پر ہاتھ ڈال رہے ہیں، انہیں قانون اور اخلاقیات کے دائرے میں رہنا چاہئے ۔
یہ بھی پڑھیں۔