(فرزانہ صدیق)رضوانہ تشدد کیس کی ملزمہ سومیہ عاصم کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد، جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا۔
کمسن رضوانہ تشدد کیس میں گزشتہ روز گرفتار ہونے والی سول جج کی اہلیہ کو ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس میں پیش کیا گیا،کمسن ملازمہ تشدد کیس ، عدالت نے ملزمہ کے جسمانی ریمانڈ پر فیصلہ سنا دیا ،جوڈیشل مجسٹریٹ شائستہ کنڈی نے فیصلہ سنایا ،پراسیکیوشن کی ملزمہ سومیا عاصم کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کردی گئی ،عدالت نے ملزمہ سومیا عاصم کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا،عدالت نے 22 اگست کو ملزمہ سومیا عاصم کو دوبارہ پیش کرنے کی ہدایت کر دی۔
ضرور پڑھیں:رضوانہ تشدد کیس ,ملزمہ اور بچی کی اہم ویڈیو سامنے آ گئی
اس سے قبل عدالت نے ملزمہ سومیہ عاصم کو فیملی سے ملاقات کیلئے 10 منٹ کا وقت دے دیا،ملزمہ نے عدالت سے استدعا کی کہ میں اپنی فیملی ملنا چاہتی ہوں،جج شائستہ کنڈی نے استفسار کیا کہ آپ کی ہمشیرہ تو ساتھ کھڑی ہیں کس سے ملنا چاہتی ہیں،پراسیکیوٹر نے کہا کہ قانون جو کہتا ہے اسی کے مطابق فیصلے پر راضی ہیں، سومیہ عاصم نے روسٹرم پر آکر کہا کہ میرا اتنا برا میڈیا ٹرائل کیا جا رہ ہاہےکہ دل کرتا ہے خودکشی کرلوں۔
ملزمہ نے مزید کہا کہ میرا اس کیس کوئی ایسا کوئی کردار نہیں جیسا پیش کیا جارہا ہے،وکیل سومیہ عاصم نے کہا کہ میڈیا کو منع کیا جائے کہ ملزمہ کی وڈیو مت بنائیں۔
دوسری جانب گھریلو ملازمہ رضوانہ تشدد کیس میں اہم پیشرفت ہوئی ہے، 24 نیوز کو حاصل ہونیوالی ویڈیو میں دیکھا جسکتا ہے کہ سول جج کی اہلیہ صومیہ عاصم بچی کو بس سٹینڈ پر چھوڑنے گئیں، بچے گاڑی کی اگلی سیٹ پر بیٹھی تھی جب کہ ملزمہ پچھلی سیٹ پر ،وڈیو میں کم عمر رضوانہ کو گاڑی سے اترتے دیکھا جا سکتا ہے ،رضوانہ کی والدہ نے آگے بڑھ کر بیٹی کو سہارا دیا ،وڈیو میں تشدد کا سوار رضوانہ کو لنگڑا کر چلتے ہوئے بھی دیکھا جا سکتا ہے۔