(24 نیوز) اسلام آباد ہائیکورٹ نے چیئرمین پی ٹی آئی کو جیل میں جیل مینویل کے مطابق وکیل کی رسائی کی سہولت فراہم کرنے کا حکم دے دیا۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے چئیرمین پی ٹی آئی کی جیل میں اے کلاس دینے اور انہیں اٹک جیل سے اڈیالہ جیل بھیجنے کی پیٹیشن پر رجسٹرار آفس کے عائد کردہ اعتراضات کو اوور رول کر کے اس پیٹیشن کو نمبر دینے اور کل نو اگست کو سماعت کے لئے مقرر کرنے کا حکم دے دیا۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان کا پارٹی عہدہ کیا ہو گا؟ پی ٹی آئی کور کمیٹی نے بڑا اعلان کر دیا
چئیرمین تحریک انصاف کی جانب سے اڈیالہ جیل منتقلی اور جیل میں اے کلاس دینے کی درخواست پر اسلام آباد ہائی کورٹ کے تحریری حکمنامہ میں کہا گیا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو وکالت نامہ پر دستخط اور ہدایات کے حصول کے لئے وکیل کی رسائی قانون اور جیل مینئول کے مطابق فراہم کی جائے۔
یہ بھی پڑھیں: کسانوں کیلئے اہم خبر، حکومت نے جاتے جاتے بڑی منظوری دے دی
اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیئرمین پی ٹی آئی کو اڈیالہ جیل منتقل کرنے کی درخواست دائر کی گئی۔ وکیل درخواست گزار کے مطابق سب کو اٹارنی کے ذریعے درخواست دائر کرنے کا اختیار ہے۔ وکیل درخواست گزار کا مزید کہنا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی جیل میں اے کلاس لینا چاہتے ہیں۔درخواست گزار کے وکیل نے اٹک جیل میں قید درخواست گزار کو جیل مینویل کے مطابق وکیل سے ملاقات کرنے کی اجازت دینے کی بھی درخواست کی ہے اور تین وکلا کو جیل میں درخواستگزار تک رسائی فراہم کرنے کا حکم جاری کرنے کی استدعا کی ہے۔ جن کے نام بیرسٹر عمیر نیازی ایڈووکیٹ، شیر افضل خان مروت ایڈووکیٹ، نعیم حیدر پنجوتھا ایڈووکیٹ ہیں۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکمنامہ مین اس درخواست کو معقول قرار دیتے ہوئے اٹک جیل کے حکام کو حکم دیا ہے کہ درخواست گزار عمران خان کو جیل مینویل اور قوانین کے مطابق وکالت نامہ پر دستخط اور مقدمہ کی بابت ہدایات حاصل کرنے کی غرض سے رسائی فراہم کی جائے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس نے اپنے حکمنامہ میں قرار دیا کہ درخواست گزار کے وکیلوں کی جانب سے دائر کی گئی انسٹنٹ پیٹیشن پر عائد کئے گئے اعتراضات ختم کر کے اس پیٹیشن کو نمبر دے کر کل (9 اگست) کو سماعت کے لئے مقرر کیا جائے۔