ڈیٹا لیک ہو جانے کا خوف،پرائیویسی کیسے رکھی جائے ؟

60 فیصد صارفین کا خیال ہے کہ ان کے ڈیٹا کا غلط استعمال ہوا

Aug 08, 2024 | 12:08:PM
ڈیٹا لیک ہو جانے کا خوف،پرائیویسی کیسے رکھی جائے ؟
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ویب ڈیسک)تقریباً 60 فیصد  صارفین کا خیال ہے کہ ان کے ذاتی ڈیٹا کا کمپنیاں معمول کے مطابق غلط استعمال کرتی ہیں، جس سے کارپوریٹ ڈیٹا ہینڈلنگ کے طریقوں پر ایک اہم عدم اعتماد کو اجاگر کیا جاتا ہے۔

یہ ڈیٹا پرائیویسی مینجمنٹ پلیٹ فارم اور کنسلٹنسی پرائیویسی انجین کے ایک مطالعہ کے مطابق کیا   گیا ہے، جس میں ایک جامع عالمی سروے شامل تھا جس کا مقصد 2024 کے لیے ڈیٹا پرائیویسی میں سب سے زیادہ پریشان کن خدشات اور بہترین طریقوں سے پردہ اٹھانا تھا،یہ جاننے کے لیے کہ ڈیٹا پرائیویسی پر عالمی رائے کیا ہے، ڈیٹا پرائیویسی کے کن پہلوؤں کو سب سے اہم سمجھا جاتا ہے اور ترجیحی بہترین طریقہ کار کیا ہیں۔

کمپنی نے دنیا بھر میں 1.3 ملین سے زیادہ لوگوں کے ڈیٹا کا جائزہ لیا۔

مطالعہ سے دیگر اہم نتائج سامنے آئیں ہیں:

ڈیٹا کی خلاف ورزیوں سے بچنا: 42 فیصد سے زائد لوگ  ڈیٹا کی رازداری کو اہمیت  دیتے ہیں اور اس  کی خلاف ورزیوں سے گریز  کرتے ہیں، جو کہ ذاتی معلومات کی حفاظت پر وسیع تشویش کی عکاسی کرتا ہے۔
ڈیٹا سیکیورٹی کے لیے بہترین طریقہ کار: 22 فیصد سے زیادہ شرکاء نے مضبوط پاس ورڈز کو ڈیٹا سیکیورٹی کے لیے سب سے بنیادی اور  بہترین کہا، جو بنیادی حفاظتی اقدامات کی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے۔
ڈیموگرافک: سروے سے پتہ چلتا ہے کہ 65 سال اور اس سے زیادہ عمر کے افراد ڈیٹا کی رازداری کے خدشات میں مبتلا ہیں، جن میں سے  65 فیصدلوگ امریکہ میں سے تعلق رکھتے ہیں،جو ملک کے اندر ڈیٹا کی رازداری میں نمایاں دلچسپی کی عکاسی کرتے ہیں۔

ڈیٹا کے حوالے سے کے جذبات:46 فیصد صارفین محسوس کرتے ہیں کہ وہ اپنی ذاتی معلومات پر کنٹرول کھو چکے ہیں، اور 87 فیصد ڈیٹا جمع کرنے اور استعمال کرنے پر زیادہ کنٹرول کا مطالبہ کرتے ہیں، یہ زیادہ شفاف اور صارف پر مرکوز ڈیٹا پریکٹسز کی شدید خواہش کی نشاندہی کرتا ہے۔
ڈیٹا کو محفوظ رکھنے کے نتائج : یہ نتائج کاروبار کے لیے گہرے مضمرات رکھتے ہیں، صارفین کا اعتماد بڑھانے کے لیے ڈیٹا پرائیویسی کے مضبوط اقدامات کی ضرورت پر زور دیتے ہیں، سروے کے ذریعے نمایاں کیے گئے وسیع خدشات کو دور کرنے کے لیے کمپنیوں کو ڈیٹا کی حفاظت اور شفافیت کو ترجیح دینی چاہیے۔