(24نیوز)بنگلہ دیش میں عبوری حکومت کے نامزد سربراہ ڈاکٹر یونس ڈھاکا پہنچ گئےاوراس موقع پر وہ آبدیدہ ہو گئے ۔
بنگلہ دیش کی انقلاب کے نتیجے میں وجود میں آنے والی عبوری حکومت کے نامزد سربراہ نوبیل انعام یافتہ ڈاکٹر محمد یونس جب ڈھاکا پہنچے تو اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وہ آبدیدہ ہو گئے اور کہا کہ طلبا نے بنگلہ دیش کو بچایا ہے، اب ہم نے ملک میں امن اور استحکام کے لیے کام کرنا ہے۔
غریبوں کے بینکار کی شہرت رکھنے والے گرامین بنک کے بانی ڈاکٹر محمد یونس کامزید کہنا تھاکہ ہمیں اب اس آزادی کی حفاظت کرنی ہے،مجھے وطن واپس پہنچ کربہت خوشی محسوس ہو رہی ہے۔
ڈاکٹر محمد یونس کامزید کہنا تھاکہ سازش کے تحت بنگلہ دیش میں اقلیتوں پر حملے کیے گئے، بنگلہ دیش کا مستقبل نوجوانوں سے وابستہ ہے، ہم سب مل کربنگلہ دیش کو مالی مشکلات سے نکالیں گے۔
یاد رہے کہ چند روز قبل بنگلہ دیش کی سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد طلبا کے احتجاج کے باعث شدید دباؤ کے پیش نظر استعفیٰ دیکر ملک سے فرار ہو کر بھارت چلی گئی تھیں جس کے بعد بنگلہ دیش کے فوجی سربراہ نے ملک کی بھاگ ڈورسنبھال کرعبوری حکومت قائم کرنے کا اعلان کیاتھا جس کا سربراہ احتجاجی طلبہ کے مطالبے پرنوبیل انعام یافتہ ڈاکٹر محمد یونس کو مقرر کیا گیا تھا۔بنگلہ دیشی آرمی چیف جنرل وکیل الزمان کا پریس کانفرنس کرتےہوئے کہنا تھاکہ عبوری حکومت 15ارکان پر مشتمل ہو گی تاہم اس بات کا فیصلہ ہوناابھی باقی ہے کہ کابینہ میں کون کون شامل ہو گا۔