(وقاص عظیم) سابق نگراں وزیر صنعت و تجارت گوہر اعجاز کا کہنا ہے کہ آئی پی پیز کا ہر صورت فرانزک آڈٹ کیا جائے، یہ آئی پی پیز کی 40 فیملیز کی سرمایہ کاری کا معاملہ نہیں ہے، یہ پاکستان کے 24 کروڑ لوگوں کی زندگی موت کا مسئلہ ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائیٹ ایکس پر جاری کردہ اپنے بیان میں سابق نگراں وزیر تجارت و صنعت گوہر اعجاز نے کہا کہ آئی پی پیز کے پلانٹس زیادہ قیمت پر لگائے گئے، آئی پی پیز میں اوور انوائسنگ کی گئی ہے، آئی پی پیز میں تیل کی کھپت بارے غلط بیانی کی گئی، آئی پی پیز میں مہنگا فیول استعمال کرنے بارے غلط بیانی کی گئی ہے، آئی پی پیز نے پلانٹس کو بند رکھ کر کیپسٹی پیمنٹس وصول کیں، آئی پی پیز کے دوست 2.1 ٹریلین روپے کی کیپسٹی چارجز کے دفاع میں کھل کر سامنے آگئے ہیں، آئی پی پیز کے دوست سرمایہ کاری متاثر ہونے کی دلیل پیش کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: مہنگائی سے پریشان عوام ریلیف کی راہ تکتے رہے،حکومت نے ایک بار پھر بجلی بم گرا دیا
انہوں نے مزید کہا کہ کسی بھی جگہ سرمایہ کاری کو سکروٹنی سے استثنیٰ نہیں ہے، آئی پی پیز کا ہر صورت فرانزک آڈٹ کیا جائے، یہ آئی پی پیز کی 40 فیملیز کی سرمایہ کاری کا معاملہ نہیں ہے، یہ پاکستان کے 24 کروڑ لوگوں کی زندگی موت کا مسئلہ ہے، پاور سیکٹر ٹاسک فورس کو آئی پی پیز کی کیپسٹی پیمنٹس کا جائزہ لینے کی ذمہ داری دی گئی ہے، آئی پی پیز کے فرانزک آڈٹ کے لیے سپریم کورٹ میں پیٹیشن دائر کی گئی ہے، پاکستان کے دوست آئی پی پیز کی کیسپٹی چارجز کے خلاف متحد رہیں۔