اشتہاری ملزم کی درخواست انٹرٹین کرنے پر اسلام آباد ہائیکورٹ ڈائری برانچ پر برہم 

Aug 08, 2024 | 19:33:PM
اشتہاری ملزم کی درخواست انٹرٹین کرنے پر اسلام آباد ہائیکورٹ ڈائری برانچ پر برہم 
کیپشن: اسلام آباد ہائیکورٹ، فائل فوٹو
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24نیوز)اسلام آباد ہائیکورٹ نے اشتہاری ملزم کی درخواست انٹرٹین کرنے پر اپنی ڈائری برانچ پر اظہارِ برہمی کیا ہے۔اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس ارباب طاہر نے ڈائری برانچ کے نمائندے کو طلب کیا اورسرزنش کردی۔

اشتہاری ملزم اعظم خان نے اپنے خلاف مقدمات کی تفصیلات فراہمی کی درخواست عدالت میں دائر کی تھی جبکہ جسٹس طارق محمود جہانگیری نے پہلی سماعت پر پولیس کو نوٹس جاری کر کے جواب طلب کیا تھا۔جسٹس ارباب طاہر کی عدالت میں سماعت کے دوران درخواست گزار کے اشتہاری ہونے کا علم ہوا۔دورانِ سماعت جسٹس ارباب طاہرنے اظہارِ برہمی کرتے ہوئے کہا کہ آفس کا جدھر دل چاہتا ہے 50،50 اعتراضات لگا دیتے ہیں، جن درخواستوں پر اعتراض لگانا ہوتا ہے آفس ان پر تو اعتراض لگاتا ہی نہیں۔

 نمائندہ ڈائری برانچ ہائیکورٹ نے بتایا کہ درخواست گزار نے ٹیکسلا میں بائیو میٹرک کرائی۔عدالت نے استفسارکیا کہ دوسرے شہر سے بائیو میٹرک کرانے پر درخواست انٹرٹین کرلی جاتی ہے؟ اگر کوئی لندن اور امریکا سے بائیو میٹرک کرائے گا تو درخواست انٹرٹین ہو جائے گی؟ اشتہاری کی درخواست انٹرٹین نہیں ہو سکتی، آپ نے کیسے کر لی؟ جس پر نمائندہ ڈائری برانچ ہائیکورٹ نے جواب دیا کہ میاں نواز شریف کا ای بائیو میٹرک کیا گیا تھا۔

جسٹس ارباب طاہر نے استفسار کیا کہ نواز شریف کا ای بائیو میٹرک ہوا تو آپ نے سب کا شروع کر دیا؟ جس پر نمائندہ ڈائری برانچ نے جواب دیا کہ اسسٹنٹ رجسٹرار نے اس کے بعد سب کا بائیو میٹرک لینے کا کہہ دیا۔جسٹس ارباب طاہر نے استفسار کیا کہ کیا تحریری طور پر یہ آرڈر کیا تھا؟ جس پر نمائندہ ڈائری برانچ نے جواب دیا کہ نہیں، زبانی طور پر کہا گیا تھا۔جسٹس ارباب طاہر نے ریمارکس دیئے کہ اشتہاری کی درخواست پر دوسری عدالت نے نوٹسز جاری کر دیئے، آج پتہ چلا اشتہاری ہے، چلیں اس معاملے کو دیکھ لیتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ن لیگ کے سینیٹر عرفان صدیقی نے استعفیٰ دیدیا