ڈپٹی چیئرمین سینٹ کا نیب کیخلاف تحقیقات کا اعلان
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز) ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سلیم مانڈوی والا کا کہنا تھاکہ ہمارا احتساب بھی ہوتاہے، اثاثے بھی ڈیکلیئرڈ ہوتے ہیں، سارے اداروں کا بھی احتساب ہونا چاہیے۔
تفصیلات کے مطابق ڈپٹی چیئرمین سینٹ نے ایک نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم سسٹم سے باہرکوئی کام نہیں کریں گے، انسانی حقوق پامال ہوئے ہیں، قومی احتساب بیورو (نیب) تردیدکر رہا ہے لیکن اس سے کچھ نہیں ہوتا۔ میری انویسٹی گیشن ضرور کریں۔ ڈیڑھ سال سے تو چل رہی ہے پر کرپشن کی آڑ میں بزنس مین اور پرائیویٹ سیکٹر کوخراب نہ کریں۔
ڈپٹی چیئرمین سینٹ کا کہنا تھا کہ نیب کو خط لکھ چکا ہوں کہ پارلیمنٹیرینز کو بلا ضرورت بلا کرخراب نہ کریں، اگرکوئی بات ہے تو نیب چیئرمین کو آگاہ کرے۔ انسانی حقوق پامال ہوئے ہیں،نیب تردید کررہاہے ، اس سے کچھ نہیں ہوتا، نیب کی وجہ سے80 ، 80 سال کے لوگ جیلوں میں پڑے ہیں۔
ان کاکہنا تھاکہ میری ساری جدوجہد اپنے لیے نہیں بلکہ ان کے لیے ہے جو متاثر ہوئے ہیں اور جوپہلے ہی جیلوں میں ہیں، مانڈوی والا بلڈرز بہت پرانی کمپنی ہے، کرپشن پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہونا چاہیے، نیب بے نامی نہیں سمجھتا، نیب کو چیلنج کرتاہوں کہ عدالت میں بے نامی ثابت کردے۔
ان کا مزید کہا تھا کہ وزیراعظم اور آرمی چیف ملک کو بچائیں ورنہ نیب اسے تباہ کر دے گا۔ نیب افسران کے آمدنی سے زائد اثاثہ جات چیک ہوں گے، ان کی ڈگریاں بھی چیک کریں گے، نیب کی طرح چھپے کمرے میں انویسٹی گیشن نہیں کریں گے، جب ان کی انویسٹی گیشن ہوگی تو آپ سب بیٹھیں گے، پہلی مرتبہ ایساہوگا کہ کوئی نیب کا احتساب کرے گا۔
ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کاکہنا تھاکہ نیب کی حراست میں جتنے لوگوں کی اموات ہوئیں سب سامنے لائیں گے اور جوخودکشیاں ہوئی ہیں وہ بھی سامنے لائیں گے،نیب نے غوری ٹائون سمیت جتنی جگہوں پر جو سرمایہ کاری کی ہمیں معلوم ہے، لوگ مجھے فون کرکے کہتے ہیں کہ آپ نیب کیخلاف جہاد کریں، ہم ساتھ ہیں، جس جس کے ساتھ نیب نے یہ ظلم کیا سب کو ہیومن رائٹس کمیٹیز میں بلائیں گے اور نیب کا اصل چہرہ عوام کے سامنے رکھیں گے۔
یاد رہے کہ گذشتہ روز سلیم مانڈوی والا نے سینیٹ کی جانب سے قومی احتساب بیورو (نیب) کے خلاف تحقیقات کا اعلان کیا تھا۔