راستے بند کرنے کی تیاریاں"مودی کو کسانوں کے حق پر ڈاکہ مہنگا پڑ گیا"

Dec 08, 2020 | 12:19:PM

 (24نیوز)مودی حکومت کے تین زرعی قوانین نے بھارتی کسانوں کو سڑکوں پر نکال دیاہے اور وہ اپنے حق کیلئے کئی روز سے نئی دہلی میں سراپا احتجاج ہیں جس دوران مذاکرات کی کوشش کی گئی لیکن وہ کامیاب نہ ہو پائے تاہم اب کسانوں کی جانب سے پورے بھارت میں شدید احتجاج اور ریلیاں نکالنے کا اعلان کیا گیا ہے ۔ ” بھارت بند “ کے تحت پہیہ جام کیا جائے گا جس کی تیاریاں مکمل کرلی گئیں ہیں اور بھاری تعداد میں لوگوں نے سڑکوں پر نکلنا شروع کر دیاہے ۔

تفصیلات کے مطابق بھارت کی دو درجن سے زائد سیاسی جماعتوں نے بھارتی کسانوں کی ۔حمایت کا اعلان کر دیاہے اور ” بھارت بند ‘ ‘ میں بھر پور ساتھ دینے کا اعلان بھی کیاہے ، اس کے علاوہ تاجر برادری نے بھی کسانوں کے حق میں باہر نکلنے کا اعلان کر رکھا ہے ، بھارت بند کے حوالے سے ملک بھر میں ریلیوں اور انعقاد کیا جائے گا جبکہ ٹرینوں کو بھی روک دیا جائے گا ۔

بھارت بند کے تحت 11 بجے سے دوپہر تین بجے تک  پہیہ جام جاری رہے گا ، بھارت بند کے سبب ملک بھر میں ٹریفک کی آمد و رفت متاثر ہونے کے امکانات ہیں۔یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ گزشتہ منگل کے روز کسانوں اور حکومتی عہدیداروں کے درمیان مذاکرات کے تین راونڈز کئے گئے لیکن کوئی خاطر خواہ کامیابی حاصل نہ ہو سکی۔ ہزاروں کسانوں نے دہلی داخلی راستوں پر گزشتہ 12 دونوں سے دھرنا دے رکھاہے جس کے باعث دہلی میں داخلے کے تمام راستے بند ہیں تاہم مذاکرات کا دوسرا دو نو دسمبر کو ہونے کا امکان ہے ۔

مزیدخبریں