(24نیوز)لاہور کی احتساب عدالت میں منی لانڈرنگ ریفرنس کی سماعت کے دوران اپوزیشن لیڈرشہباز شریف روسٹرم پرآگئے،جیل میں سہولیات نہ ملنے پر خوب گلے شکوے کئے۔
تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے احتساب عدالت میں روسٹرم پر آ کر بیان دینے کی درخواست کی جس پر احتساب عدالت لاہور کے جج جواد الحسن نے انہیں بولنے کی اجازت دے دی۔اپوزیشن لیڈر نے روسٹرم پر اپنے بیان میں کہا کہ عدالتی حکم کے باوجود مجھے جیل میں طبی سہولیات بھی فراہم نہیں کی جا رہیں،فزیوتھراپسٹ بھی نہیں دیا گیا،اپنے تینوں ادوار میں ایک دھیلا نہیں لیا، 1988ء سے اللہ کے فضل اورعوام کی دعاؤں سے انتخاب جیتتا رہا ہوں۔7 بار رکن اسمبلی رہا مگر اپنے لئے کچھ بھی نہیں لیا۔
شہبازشریف نے مزید کہا کہ میں نے بطور وزیرِ اعلیٰ پنجاب 3 بار کام کیا، اپنے ادوار میں نے اپنے لئے کوئی پیسہ نہیں لیا، کروڑوں روپے کا ٹی اے ڈی بنتا تھاوہ بھی نہیں لیا۔عہد کیا تھا کوئی تنخواہ، میڈیکل الائونس غرض یہ کہ ایک دھیلا بھی نہیں لوں گا۔ لیگی صدر نے یہ بھی کہا کہ کینسر کا مریض ہوں، میرے علاج پر اربوں روپے لگے ہیں، مگر کبھی عوامی خزانے سے پیسے نہیں لئے، اپنی جیب سے پیسے لگائے۔کبھی پٹرول کے پیسے بھی سرکاری خزانے سے نہیں لئے۔
جس پر احتساب عدالت کے جج جواد الحسن نے ریمارکس دئیے کہ آپ ایسی باتیں کر کے اپنا کیس اوپن نہ کریں، فوجداری ٹرائل کی کچھ قواعد ہوتے ہیں اس لئے ایسی باتیں نہ کریں۔
واضح رہے کہ شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی پیشی کے موقع پر لاہور کی احتساب عدالت کے اطراف میں سیکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے۔