(24نیوز)ملکی سیاست میں تیزی آگئی،حکومت مخالف اتحاد پاکستان ڈیمو کریٹک موو منٹ نے حکومت کو ٹف ٹائم دینے اور اس سے چھٹکارہ حاصل کرنے کیلئے اسمبلیوں سے استعفے دینے اور لانگ مارچ کرنے سمیت کئی اہم فیصلے کر لئے۔
تفصیلات کے مطابق پی ڈی ایم کے سربراہ مولانافضل الرحمان کی سر براہی میں اسلام آباد میں اجلاس ہوا،جس میں تمام قائدین نے شرکت کی،شرکا نے اپنی اپنی تجاویزپیش کیں جن پر تفصیلی غور کیا گیا۔ اجلاس کے بعدپی ڈی ایم کے سربراہ اور امیر جمعیت علمائے اسلام (ف) مولانا فضل الرحمان نے پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زرداری اور مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز شریف کے ساتھ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اجلاس میں ویڈیولنک کے ذریعے نوازشریف،آصف زرداری،اخترمینگل نے شرکت کی۔ اجلاس کے دوران پی ڈی ایم رہنماو ں نے اپنا اپنا موقف پیش کیا۔ کل سٹیرنگ کمیٹی کا اجلاس ہو گا۔ جس میں لانگ مارچ کی تاریخ طے کی جائے گی۔انہوں نے مزید کہا کہ کل ہونے والے اجلاس میں ملک بھر میں مظاہروں کے شیڈول طے کیا جائے گا اور پہیہ جام ہڑتال، شٹر ڈاون کا شیڈول بھی طے کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ 31 دسمبر تک تمام ممبران قومی اور صوبائی اسمبلی اپنے استعفے ا پنے قائدین کو جمع کروائیں گے۔ استعفے دیں گے توپھران کی طرح استعفے واپس نہیں لیں گے۔
انہوں نے کہا14دسمبر کولاہور کا جلسہ تاریخی ہوگا اور حکومت کے تابوت میں آخری کیل ثابت ہوگا۔ جلسے میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کی گئی تو ملتان سے بھی براحشرکردیاجائیگا۔حکومت کی طرف سے پیش کی گئی مذاکراتی دعوت کو مسترد کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ حکومت کو فرق پڑچکا ،کرسی ہل چکی ،اب ایک دھکا دینے کی ضرورت ہے۔ عوام کو کسی قیمت پر مایوس نہیں کریں گے۔ آج جعلی وزیراعظم نے ایسے باتیں کیں جیسے وہ نشے میں بول رہے ہوں، وزیراعظم نے ہم سے ڈائیلاگ کی بات کی وہ اس قابل نہیں کہ ڈائیلاگ کریں۔پی ڈی ایم سربراہ کا کہنا تھا کہ ہماری گرمی اسلام آباد کا ٹمپریچرٹھیک کردے گی، سلیکٹرزان کے ساتھ کھڑے ہے یا نہیں تحریک اس پورے سسٹم کے خلاف ہے، دھاندلی کرنے والے خود انجام سوچیں کیا ہوگا۔
سیاست گرم۔پی ڈی ایم کا استعفے دینے،پہیہ جام ہڑتال اور لانگ مارچ کا فیصلہ
Dec 08, 2020 | 20:53:PM