وزیراعظم کا دورہ پشاورضابطہ اخلاق کی خلاف وزری تصور ہوگا ۔الیکشن کمیشن
Stay tuned with 24 News HD Android App
(مانیٹرنگ ڈیسک)الیکشن کمیشن کی جانب سے پابندی کے باوجود وزیراعظم ایک روزہ دورے پر اسلام آباد سے پشاور پہنچ گئے، الیکشن کمیشن کے مطابق ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرنے پر قانونی چارہ جوئی کی جاسکتی ہے۔
تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ خیبرپختون خوا میں 19 دسمبر کو بلدیاتی انتخابات ہونے جارہے ہیں، پہلے مرحلے میں پشاور میں بھی بلدیاتی انتخابات کاانعقاد کیا جارہا ہے، انتخابی شیڈول کے اعلان کے بعد وزیراعظم کا متعلقہ مقام کادورہ کرناضابطہ اخلاق کی خلاف وزری تصور ہوگا کیوں کہ صدرمملکت وزیراعظم اور گورنرز انتخابی شیڈول کے اعلان کے بعد کسی بھی ڈویلپمنٹ اسکیم کے لئے متعلقہ حلقے کادورہ نہیں کرسکتے۔
الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ اخبارات کے ذریعے معلوم ہوا ہے وزیراعظم نیا پاکستان کارڈ کا افتتاح کررہے ہیں، نیا پاکستان کارڈ کا افتتاح کرنا انتخابی مہم کے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی ہے، وزیراعظم ایسے اقدام سے گریز کریں جس سے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی ہو، الیکشن کمیشن کے مطابق ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرنے پر قانونی چارہ جوئی کی جاسکتی ہے اورالیکشن کمیشن الیکشن ایکٹ کے سیکشن 233 اور 234 کے تحت کارروائی کرسکتاہے۔الیکشن کمیشن نے وزیراعظم عمران خان کو یاد دہانی نوٹس بھی جاری کردیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کم عمر ٹینس سٹار میکائیل علی بیگ خیر سگالی سفیر مقرر
دوسری جانب وزیراعظم کے دورہ پشاور پر الیکشن کمیشن کے نوٹس کے حوالے سے خیبرپختون خوا کے وزیر برائے اعلیٰ تعلیم کامران بنگش نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ وزیراعظم کا دورہ پشاور خالصتاً سرکاری نوعیت کا ہے، وہ دورہ پشاور میں کسی انتخابی یا عوامی اجتماع میں شرکت نہیں کر رہے، یہ روزمره امور مملکت کا حصہ ہے جس پر کوئی پابندی نہیں۔
کامران بنگش نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان صرف گورنر ہاؤس کی ایک سرکاری تقریب میں شریک ہوں گے، وزیراعظم عمران خان کا فلاحی پروگرام پورے پاکستان کے غریب عوام کے لئے ہے، الیکشن کمیشن آئینی ادارہ ہے جس کا دلی احترام کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کیا ہواجومریم نے گا یا۔۔ دادی نانی دیساں دا راجا گاتی تھیں ۔۔کیپٹن صفدر