(ویب ڈیسک)امریکا کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو ایک اور دھچکا لگ گیا، ٹرمپ آرگنائزیشن پر ٹیکس فراڈ کے الزامات ثابت ہوگئے۔
غیرملکی خبر ایجنسی کے مطابق نیویارک کی 12 رکنی جیوری نے 6 ہفتے ٹرائل کے بعد فیصلہ سنادیا، جیوری کی سماعت میں ڈونلڈ ٹرمپ پیش نہیں ہوئے،پراسیکیوٹرز کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ ٹیکس چھپانے کی 15 سالہ اسکیم سے پوری طرح واقف تھے، کمپنی کے ایگزیکٹیوز کو کم تنخواہوں کی ادائیگی کیلئے ریکارڈ سے باہر مراعات دی گئیں،پراسیکیوٹرز کا کہنا ہے کہ کم تنخواہوں کی ادائیگی سے کمپنی کے ٹیکس واجبات میں کمی آئی، ٹرمپ آرگنائزیشن کے چیف فنانشل آفیسر ایلن ویسلبرگ پہلے ہی ڈیل کرچکے ہیں۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق سابق صدر کی کمپنی کے اعلیٰ ملازمین نے مین ہٹن اپارٹنمنٹ اور لگڑری گاڑیوں پر ٹیکس نہیں دیا،رپورٹس کے مطابق ٹرمپ آرگنائزیشن کے 2 کارپوریٹ ادارے دھوکا دہی کے 17 الزامات میں مجرم قرار دیئے گئے ہیں جبکہ ڈونلڈ ٹرمپ مقدمے کا حصہ نہیں تھے۔
ڈسٹرکٹ اٹارنی ایلوین براگ کا کہنا ہے کہ مین ہٹن میں انصاف سب کیلئے یکساں ہے، دھوکا دہی پر ٹرمپ آرگنائزیشن کو 16لاکھ ڈالر جرمانے کا سامنا کرنا پڑے گا۔
دوسری جانب ٹرمپ آرگنائزیشن کے وکیل نے جیوری کے فیصلے کے خلاف اپیل کرنے کا اعلان کردیا ہے،امریکا کے سابق صدر ٹرمپ نے آرگنائزیشن کے خلاف مقدمے کو سیاسی قرار دیا تھا۔