(فرزانہ صدیق) اسلام آباد میں تھانہ بھارہ کہو کی حدود میں راستہ نہ دینے کے تنازعے پر فائرنگ سے میاں بیوی قتل جبکہ ڈیڑھ سال کی بچی زخمی ہوگئی۔ نوجوان انجنئیر اور اس کی اہلیہ کے بہیمانہ قتل میں ملوث ملزمان افغانی نکلے۔
پولیس کے مطابق مقتول نوجوان اور اس کی اہلیہ جس گلی میں رہائش پذیر تھے وہاں ملزمان سے متعدد بار ان کی آنے جانے کا راستہ دینے پر لڑائی ہوچکی تھی۔
ایف آئی آر کے مطابق 4 دسمبر 2023ء بروز پیر جب مقتول عاصم اور اس کی اہلیہ اپنی ڈیڑھ سالہ بچی کے ہمراہ گاڑی میں گھر سے نکلے تو چار ملزمان نے گاڑی کو گھیر کر اندھا دھند فائرنگ کردی، جس کے نتیجے میں عاصم، اس کی بیوی ردا جاں بحق جبکہ بیٹی صبرینہ زخمی ہوئی۔
پولیس ذرائع کے مطابق فائرنگ رحیم خان اور شاہد نامی ملزمان کی جانب سے کی گئی تھی۔
واقعے کے بعد پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچی اور تحقیقات شروع کیں جبکہ آئی جی اسلام آباد اکبر ناصر نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے فوری طور پر ملزمان کو گرفتار کرنے کے احکامات جاری کیے۔
واقعے کا مقدمہ مقتولہ کے بھائی علی وقاص کی مدعیت میں درج کیا گیا۔
بعدازاں پولیس کے مطابق تفتیش میں انکشاف ہوا کہ ملزمان افغان باشندے تھے جنہوں نے گلی سے گزرنے کے تنازعے پر اسسٹنٹ رجسٹرار انجنئیرنگ کونسل کو اہلیہ سمیت قتل کیا۔
پولیس کے مطابق قتل سے قبل ملزمان نے گلی میں لگے سی سی ٹی وی کیمرے بھی بند کر دیے تھے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ قتل کے بعد ملزمان فرار ہوگئے اور ان کے اب افغانستان فرار ہونے کا خدشہ ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ میاں بیوی کو قتل کرنے والے ملزمان پہلے بھی کیسز میں پولیس کو مطلوب تھے۔
پولیس نے جائے وقوعہ کی جیو فینسنگ مکمل کرلی ہے اور جائے وقوعہ پر موجود افراد کے موبائل کی سی ڈی آر نکلوانے کا فیصلہ کیا ہے۔