(ویب ڈیسک) خیبرپختونخوا کے ضلع اپر چترال کے گاؤں پرواک کے رہاشی نے مبینہ طور پر پٹواری سے تنگ آکر خود کشی کرلی۔
تفصیلات کے مطابق خودکشی کا واقعہ 6 دسمبر بروز بدھ کو پیش آیا۔ پولیس کے مطابق اطلاع ملی کہ پرواک گاؤں میں نظار الامین نامی شخص نے پہاڑی سے کود کر خودکشی کرلی۔ ابتدا میں خود کشی کی وجوہات کا پتا نہ چل سکا تاہم پولیس کو تفتیش کے دوران ایک خط کے حوالے سے معلومات ملی جو شہری نے مبینہ طور پر خودکشی سے پہلے امام مسجد کے نام لکھا تھا۔ مبینہ خط میں شہری نے اپنی ذہنی پریشانیوں اور مشکلات کا ذکر کیا جس میں مقامی پٹواری سے متعلق شکایت بھی لکھی گئی تھی۔
پولیس کے مطابق مبینہ خط میں الزام لگایا ہے کہ پٹواری نے غلط بیانی سے ان کی زمین کسی اور کے نام کر دی ہے۔ شہری کے مطابق اس کے ساتھ محکمہ لینڈ سیٹلمنٹ کے اہلکار بھی ناانصافی کر رہے ہیں۔
خط میں کہا گیا ہے کہ وہ اراضی کے سلسلے میں تمام سرکاری دفاتر کا چکر لگا کر اکتا چکے ہیں اور اب خودکشی کے علاوہ ان کے پاس کوئی راستہ نظر نہیں آتا۔ شہری نے خط میں اپنے اوپر قرضوں کے بوجھ کا ذکر بھی کیا ہے جبکہ امام مسجد کو اپنے چار بچوں کی تعلیم سے متعلق بھی وصیت کی۔
مزید پڑھیں: آزادی اظہار رائے ہر شہری کا حق ، زندگی کو بامقصد بنانے کیلئے تعلیم ضروری ہے: نگران وزیراعظم
ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر اپر چترال علیم جان نے واقعے کا نوٹس لے کر پولیس کو مبینہ خط تحویل میں لینے اور مذکورہ پٹواری کو شامل تفتیش کرنے کی بھی ہدایت کر دی ہے۔ ترجمان اپر چترال پولیس کے مطابق اس معاملے کی تفتیش جاری ہے تاہم ابھی تک کوئی مقدمہ درج نہیں ہوا۔
اس معاملے پر اپر چترال کے ڈپٹی کمشنرعرفان الدین نے نجی ویب سائٹ کو بتایا کہ پٹواری اور لینڈ سٹیلمنٹ سٹاف کے خلاف انکوائری کی ہدایت کر دی گئی ہے، اگر کسی اہلکار پر الزام ثابت ہوا تو اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ ڈی سی اپر چترال کے مطابق مبینہ خط کی تصدیق بھی کی جا رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ خودکشی کرنے والے شہری دیگر گھریلو پریشانیوں میں بھی مبتلا تھے۔