بشارالاسد کے اقتدارکاخاتمہ،روس نے اہلخانہ سمیت سیاسی پناہ دےدی
شامی صدر جس طیارے میں ملک سے فرار ہورہے تھے اس کا رابطہ ریڈار سے منقطع ہوگیا،عالمی ذرائع ابلاغ

Stay tuned with 24 News HD Android App

(24نیوز)شام میں صدر بشارالاسد کے 24سالہ اقتدارکے خاتمے کے بعد روسی حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ بشارالاسد اہلخانہ سمیت ماسکو پہنچ گئے ہیں جہاں روس نے انہیں سیاسی پناہ دے دی،اس سے قبل یہ دعویٰ بھی کیا جا رہا تھاکہ وہ دمشق سے فرار ہونے کے لیے جس طیارے پر سوار ہوئے وہ کہیں گر کر تباہ ہوگیاہے۔
غیرملکی خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق روس کی خبرایجنسیوں نے کریملن کے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ بشارالاسد اور ان کے اہل خانہ روس پہنچ گئے ہیں اور روس کی جانب سے انہیں سیاسی پناہ دےدی گئی ہے۔
شام میں بشارالاسد کے 24سالہ اقتدارکے خاتمے کے دعوے کے بعد باغیوں نے اعلان فتح کرتے ہوئے قیدیوں کیلئے عام معافی دیدی ہے۔
شام میں باغیوں کے دارالحکومت دمشق پر قبضے کیساتھ صدر بشار الاسد ملک سے فرار ہوگئے تھے،مختلف ذرائع ابلاغ اور سوشل میڈیا پر دعویٰ کیا جارہاتھا کہ شام سے فرار ہونیوالے شامی صدر بشار الاسد کا جیٹ طیارہ IL-76 حادثے کا شکار ہوگیا ہے،عالمی میڈیا کے مطابق بشار الاسد کو لےجانیوالا IL-76 طیارہ دمشق کے بین الاقوامی ہوائی اڈے سے ٹیک آف کرنے کے بعد یا تو گر کر تباہ ہو گیا یاحمص کے مغرب میں ہنگامی لینڈنگ کر چکا ہے جس کے بعد سوار افراد کی حفاظت کے بارے میں خدشات پیدا ہو گئےہیں۔
یہ بھی پڑھیں : قومی اسمبلی کا اہم اجلاس 10 دسمبر کو طلب کر لیاگیا
یہ بھی پڑھیں : آزاد کشمیر میں احتجاج رنگ لے آیا،حکومت نےصدارتی آرڈیننس واپس لے لیا
دوسری جانب غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق شامی صدر بشار الاسد کے ملک سے فرار ہونے کے بعد باغی گروپ تحریر الشام ملیشیا کے سربراہ ابو محمد الجولانی نے اپنے بیان میں کہاہے کہ پُرامن انتقال اقتدار تک سابق وزیراعظم محمد غازی الجلالی تمام ریاستی اداروں کو چلائیں گے،وہ کسی بھی صورت شام میں موجود کیمیائی ہتھیار استعمال نہیں کریں گے۔
عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج کے ٹینک اور بکتر بندگاڑیاں جنوب مغربی شام کی قنیطرہ گورنری میں داخل ہو گئیں۔
اس سے قبل اطلاعات تھیں کہ شامی باغیوں نے دمشق میں وزارت داخلہ،ائیر پورٹ اور سرکاری ٹی وی کی عمارت پر قبضہ کر لیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق شامی صدر بشارالاسد دمشق چھوڑ کر نامعلوم مقام کی جانب روانہ ہو گئے تھے، ان کے صدارتی محافظ بھی ان کی معمول کی رہائش گاہ پر تعینات نہیں جس کے باعث ان قیاس آرائیوں کو تقویت ملی کہ بشار الاسد ملک سے فرار ہوچکے ہیں۔
غیر ملکی میڈیا کی جانب سے دعویٰ کیا جارہا ہے کہ شامی جنگجوؤں نے شام کے شہر حمص پر مکمل کنٹرول کا اعلان کیا ہے جبکہ سینٹرل جیل پر قبضہ کر کے 3500 قیدیوں کو بھی رہا کردیاگیاہے، باغیوں نےصدربشارالاسد کےپورٹریٹ پھاڑدیئے جبکہ بشارالاسد کےوالد حافظ الاسدکا مجسمہ بھی گرا دیا گیاہے۔
یہ بھی پڑھیں : شامی صدر نے ملک چھوڑ دیا، باغیوں کا دمشق پر قبضہ
میڈیا رپورٹس کے مطابق شامی کردوں نے دیرالزور کا کنٹرول سنبھال کر اپنا جھنڈا لہرا دیا اور بشارالاسد کی فوج کو شہر چھوڑنے پر مجبور کردیا، سیکڑوں فوجیوں اور سرکاری افسران نے عراق میں پناہ لے لی ہے۔
جنگجو لیڈر محمد الجولانی نے یہ بھی کہا ہے کہ شام میں حالیہ بغاوت کا مقصد صدر بشار الاسد کی حکومت کو گرانا ہے، ہتھیار پھینکنے والے سرکاری فوجیوں کو عام معافی دی جائے گی۔
شامی باغیوں نے دارالحکومت دمشق پر قبضے کے بعد سرکاری ٹی وی پر پہلے ہی خطاب میں تمام قیدیوں کے لیے عام معافی کا اعلان کر دیا،باغیوں نے اپنی فتح کا اعلان سرکاری ٹی وی پر کرتے ہوئے بتایا کہ شام سے بشارالاسد حکومت کے طویل دور کا خاتمہ ہو گیا ۔
پہلے خطاب میں شامی باغیوں کے رہنما ابومحمد الجولانی نے کہا کہ شام میں سیاہ دور کا خاتمہ کرنے کے بعد نیاعہد شروع ہونے جارہا ہے،شام کی تمام سرکاری،غیرسرکاری املاک اورتنصیبات کا تحفظ کیا جائے گا، جیلوں سے تمام سیاسی قیدیوں کو رہا کردیا جائے گا،عوام اور سابق حکومت کے فوجی سرکاری اداروں سے دور رہیں، سرکاری ادارے اس وقت سابق وزیراعظم کی نگرانی میں ہیں،شام میں ہوائی فائرنگ سختی سے منع ہے۔