(24نیوز)اگست 2019ء کا اتحاد تنظیمات مدارس اور پی ٹی آئی حکومت کا معاہدہ سامنے آگیا،اتحاد تنظیمات نے مدارس کو وزارت تعلیم کے ساتھ منسلک کرنے کے معاہدے پر دستخط کیے تھے۔
معاہدہ پی ٹی آئی کے دورحکومت نے وفاقی وزیر شفقت محمود نے کیاتھاجس میں تمام دینی مدارس کو وزارت تعلیم کے ساتھ رجسٹریشن کروانے کا پابند کیا گیا،وزارت تعلیم مدارس کے اعداد و شمار اکٹھے کرنے کی واحد مجاز اتھارٹی تسلیم کی گئی جبکہ رجسٹریشن نہ کروانے والے مدارس کو بند کرنے کا مشترکہ فیصلہ کیا گیاتھا۔
قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی پررجسٹریشن منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا گیا اور مدارس کو بینکوں میں اکاؤنٹ کھولنے کا پابند بھی کیا گیاتھا،غیرملکی طلبہ کو تعلیم حاصل کرنے کی اجازت دی گئی اور یکساں نصاب کے اہداف طے کیے گئے تھے۔
معاہدہ تعلیمی اصلاحات کے لیے کیا گیا جبکہ حکومت نے مالی امداد اوروسائل کی فراہمی کی یقین دہانی کرائی تھی، معاہدے کو سنگ میل کا درجہ دیا گیاتھا۔
یہ بھی پڑھیں: آزاد کشمیر میں احتجاج رنگ لے آیا،حکومت نےصدارتی آرڈیننس واپس لے لیا
اس حوالے سے سابق وفاقی وزیر شفقت محمود کا کہنا تھا کہ اتحاد تنظیمات مدارس نے کہا تھا ہمیں وزارت داخلہ کے بجائے وزارت تعلیم کے ماتحت کیا جائے،مدارس میں یکساں نصاب کے لیے کوشش کی گئی تھی،یہ بھی طے کیا گیا تھا کہ جو مدارس رجسٹرڈ نہیں انہیں بند کر دیا جائے،معاہدے پر تمام علماء کرام کے دستخط موجود تھے اور اب تک 18 ہزار سے زائد مدارس کو رجسٹرڈ کیا جا چکا ہے،اس معاہدے کو واپس کرنا بہت مشکل ہوگا۔