(24نیوز)سینٹ انتخابات میں ترمیمی آرڈیننس جاری کرنے پر اپوزیشن جماعتوں کی سخت تنقید پر وزیراعظم کے مشیر برائے پارلیمانی امور ڈاکٹر بابر اعوان نے واضح کیا ہے کہ اگر سپریم کورٹ صدارتی ریفرنس کی حمایت نہیں کرتی تو آرڈیننس فوری طور پر ختم ہوجائے گا۔
بابر اعوان نے کہا کہ حکومت نے صدارتی آرڈیننس مشروط طور پر متعارف کروایا ہے جو اس وقت ختم ہوجائے گا اگر صدارتی ریفرنس میں سپریم کورٹ کا فیصلہ اوپن بیلٹ کے خلاف اور سینٹ انتخابات سے قبل آتا ہے۔
واضح رہے کہ 23 دسمبر 2020 کو صدر ڈاکٹرعارف علوی نے سینٹ انتخابات اوپن بیلٹ کے ذریعے منعقد کرانے پر سپریم کورٹ کی رائے مانگنے کی وزیراعظم کی تجویز کو منظور کرلیا تھا، تاہم حکومت نے معاملے پر سپریم کورٹ کے فیصلے سے قبل ہفتے کو سینٹ انتخابات اوپن ووٹ کے ذریعے کرانے کے لئے آرڈیننس جاری کردیا۔
ادھر اپوزیشن نے حکومت پر سینٹ اور قومی اسمبلی کے اجلاس ملتوی ہونے کے بعد صرف 2 روز میں ’متنازع‘ آرڈیننس متعارف کروا کر ملک کو آئینی بحران میں ڈالنے کا الزام لگایاہے۔