(24نیوز)صدرمملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہاہے کہ معذور افراد کو جدید ٹیکنالوجی کے ثمرات سے مستفید کرنے کیلئے تمام تر دستیاب وسائل کو بروئے کار لانا وقت کی اہم ضرورت ہے۔
گورنر ہاﺅس پشاور میں پیرکے روز ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن ( ڈبلیو ایچ او )کے تعاون سے منعقد ہ معذور افراد کے سیشن سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ معاون ٹیکنالوجی بین الااقومی اور علاقائی سطح پر اہمیت اختیار کرتی جارہی ہے جوکہ اس بات کا ثبوت ہے کہ دنیا بہتر ہوتی جارہی ہے اور معاون مصنوعات کے ضرورت مندوں کیلئے اب امید پیدا ہوگئی ہے۔ وزیر اعظم کےمعاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان اور وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے اطلاعات و ہائر ایجوکشن کامران بنگش بھی اس خصوصی سیشن میں موجود تھے۔ صدر نے کہاکہ ہم اس وقت ایک مشکل دور سے گزر رہے ہیں کیونکہ کویڈ 19 نے زندگی کے ہرشعبے کو متاثر کیا ہوا ہے۔
صدر نے کہاپاکستانی عوام کی خیر خواہی اور صحت کیلئے ڈبلیو ایچ او کے تعاون کی تعریف کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ حکومت اس بات کو یقینی بنا رہی ہے کہ کسی بھی قسم کی معذوری رکھنے والے افراد ملک کی ترقی میں بامقصد کردار ادا کرسکیں۔ صدر نے کہاکہ 2030 ئ ایجنڈا فار سسٹین ایبل ڈویلپمنٹ کے فریم ورک میں یہ بات شامل ہے کہ معذور افراد ملک کی ترقی میں کسی سے کم نہ رہیں۔ انہوں نے کہاکہ سوشل پروٹیکشن پروگرام غربت میں کمی لانے ‘ صحت کی سہولتوں تک موثر رسائی’بحالی صحت اوردیگر خدمات کے حصول کیلئے اہم کردار اداکرسکتا ہے۔
انہوں نے کہاکہ معذور افرادکو مالی طورپر خود مختار بنانے اور ان کی صلاحیتوں سے فائدہ اٹھانے کیلئے حکومت ٹیکنکل ‘ ووکیشنل اور سکل بیسڈایجوکشن پر توجہ مرکوز کررہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ وزیر اعظم عمران خان پہلے ہی معذور افراد کیلئے ماہانہ دو ہزار روپے کے وظیفہ کا اعلان کرچکے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ہمارے ملک میں مختلف معذوریوں کے تقریباََ20 لاکھ افراد ہیں جن میں سے تین لاکھ 30 ہزار نادرا کے ساتھ رجسٹر ڈ ہیں۔ انہوں نے کہاکہ احساس سروے کے تحت غیر رجسٹرڈ معذور افراد کا ڈیٹا تیار کیا جارہاہے تاکہ ا?سان شرائط کے قرضوں کے ساتھ ان کی مدد کی جاسکے۔ انہوں نے کہاکہ ہائر ایجوکشن کمیشن ایک پالیسی تیار کررہاہے جس کے تحت پوسٹ گریجویٹ کلاسوں میں پڑھنے والے معذور طلبا کو فیس سے مستثنا قرار دیا جائیگا جبکہ50 ہزار سے زائد ایسے طلبا کیلئے وظائف پہلے ہی سے مقرر کیے جاچکے ہیں۔
صدر مملکت کو معذوروں کیلئے نافذ کیے گئے ڈس ایبلڈ پرسنز ایمپلائمنٹ ری ہیبلٹیشن آرڈیننس 1981 ء ‘ زکواة اینڈ عشر آرڈیننس 1980 ئ ‘ والنٹری سوشل ویلفیئر ایجنسیز رجسٹریشن اینڈ کنٹرول آرڈننس 1961’ چیئر یٹ ایبل انڈومنٹ ایکٹ 1890 ( (VIجیسے قوانین اورمعذور افراد کی بحالی اور مدد کیلئے کام کرنے والے سرکاری و غیر سرکاری اداروں سے بھی آگاہ کیا گیا۔
معذور افراد کو ملکی ترقی میں با مقصد کردار کے مواقع فراہم کرینگے،صدرمملکت
Feb 08, 2021 | 18:29:PM