(ویب ڈیسک)وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا کہ پٹرول کی قیمتیں ہمارے بس میں نہیں ہیں، حکومت اس وقت پٹرول و ڈیزل پر 22 ارب روپے کی سبسڈی برداشت کررہی ہے۔خام تیل کی قیمت بڑھے گی تو اسے عوام پر منتقل کرنا پڑے گا۔
یہ بھی پڑھیں:سعودی وزیر داخلہ ایک روزہ دورے پر اسلام آباد پہنچ گئے
تفصیلات کے مطابق وزیرخزانہ شوکت ترین نے کہاکہ آئی ایم ایف پروگرام سے گھبرانے کی ضرورت نہیں ، آئی ایم ایف کے دیے گئے اہداف پورے کیے ہیں، ہمیں ٹیکس پیئر کی تعداد کو 8 سے 10 ملین تک بڑھانا ہے ۔حکومت کے پاس تیل مصنوعات پر مزید ٹیکس کم کرنے کی گنجائش نہیں رہی۔
وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ پٹرول پر سیلز ٹیکس ختم کردیا اور پی ڈی ایل بھی کم کردیا۔وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ ٹیکس پیئر بننے کے بعد لوگ بینکنگ سسٹم میں خود بخود آئیں گے، ہم ڈیٹا کے ساتھ آرٹی فیشل انٹیلی جنس کی مدد لے رہے ہیں، ہم بڑے ریٹیلر کے پاس جائیں گے جو ٹیکس نیٹ سے بھی باہر ہے۔ شوکت ترین نے کہا کہ بجلی کی قیمتوں میں اگر اضافہ ہوا تو بہت تھوڑا اضافہ ہوگا، ہم فی یونٹ بجلی پہلے 1 روپیہ 65 پیسے پہلے مہنگی کرچکے ہیں۔
شوکت ترین نے مزید کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کے تحت سرمایہ کاری کے پہلے 28 ارب ڈالر میں سے زیادہ تر پاور سیکٹر میں لگے، ہم نے چین سے ملک میں انڈسٹری لگانے کے لیے پیش کش کی ہے، چین سے زرعی اور آئی ٹی سیکٹر میں بھی مدد مانگی ہے دورہ چین میں 20 بڑے بزنس گروپس سے ملاقات ہوئی، آئی پی پیز کے ساتھ چین جانے سے پہلے معملات حل کیے، چین کا دورہ کامیاب رہا۔ چین کے ساتھ معاہدوں پر ازسر نو بات چیت نہیں ہوگی،چین کی اعلی قیادت نے ہماری معاشی اصلاحات کی تعریف کی۔
یہ بھی پڑھیں:شہباز شریف کیخلاف کرپشن کے اوپن اینڈ شٹ کیسز ،خاموش رہنا جرم ہے: وزیراعظم
پٹرولیم مصنوعات پر ٹیکس کم کرنے کی مزید گنجائش نہیں ۔۔۔شوکت ترین
Feb 08, 2022 | 11:05:AM