ان ہاﺅس تبدیلی۔۔ایم کیو ایم کے بعد شہباز شریف کا حکومتی اتحادی چودھری برادران سے بھی ملنے کا فیصلہ
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز)پاکستان کی سیاسی صورتحال مسلسل گرم ہو رہی ہے۔اپوزیشن نے حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کی لئے کوششیں شروع کردی ہیں۔اپوزیشن اور دیگر سیاسی رہنماﺅں کی ملاقاتوں میں تیزی آگئی ہے۔ اس سلسلے میں مسلم لیگ ن کی دعوت پر منگل کو حکومتی اتحادی جماعت ایم کیو ایم کے وفد نے لیگی صدر شہباز شریف سے ملاقات کی۔
اب بہت جلد شہباز شریف حکومت کی اتحادی جماعت مسلم لیگ ق کے رہنماﺅں چودھری شجاعت اور چودھری پرویز الٰہی سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کرینگے۔ذرائع کے مطابق یہ ملاقات رواں ہفتے ہی ہو گی۔ شہباز شریف ملاقات میں چودھری برادران سے ان ہاﺅس تبدیلی سمیت سیاسی صورتحال پر بات کریں گے۔ ذرائع کے مطابق شہباز شریف کا ابھی پرویز الٰہی سے ٹیلیفونک رابطہ نہیں ہوا۔یاد رہے کہ سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس میں پارٹی قائد نواز شریف نے شہباز شریف کو پی ڈی ایم اتحاد سے باہر جماعتوں سے بھی رابطوں کی ہدایت کی ہے ۔
ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ن کی جانب سے جمعرات کو ملاقات کی خواہش کا اظہار کیا گیا ہے تاہم ملاقات کا دن اور وقت ابھی طے نہیں ہوا۔ مسلم لیگ ن کی جانب سے حمزہ شہباز نے مونس الٰہی کو فون کیا۔
اس سے قبل ہفتے کو پیپلز پارٹی کے شریک چیئر مین آصف علی زرداری اور چیئر مین بلاول بھٹو شہباز شریف سے ملاقات کر چکے ہیں۔اس ملاقات میں حکومت کے خلاف ممکنہ اقدامات پر غور کیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ ایم کیو ایم اور مسلم لیگ ق حکومت کی اتحادی جماعتیں ہیں۔عمران خان کو وزیر اعظم بنانے میں ان دوجماعتوں کا بڑا ہاتھ ہے اگر مسلم لیگ ق اور ایم کیو ایم حکومت کا ساتھ چھوڑ کر اپوزیشن سے مل جاتی ہیں تو وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کے بہت چانس ہیںاور حکومت گر سکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں۔تحریک عدم اعتماد آئینی آپشن۔۔ ایم کیو ایم جلد فیصلہ کر ے۔۔ وقت زیادہ نہیں۔۔شہباز شریف