’’میں یہی ہوں بیٹا‘‘ملبے تلے دبی بیٹی کی لاش کا ہاتھ پکڑے باپ کی تصاویر نےہر آنکھ اشکبار کر دی
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز )ترکیہ میں 7.8 شدت کے زلزلے سے ہزاروں میل پر پھیلے ملبے اور اس ملبے کے نیچے دبی لاشوں اور زخمیوں نے پوری دنیا کی توجہ اپنے طرف مبذول کر وا لی ہے ۔ْ
تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز ترکی اور شام میں 7.5 اور 7.8 شدت کا زلزلہ ریکارڈ کیا گیا جس نے ہر چیز تہہ و بالا کر دی ، بلندو بالا عمارتیں چٹکی بھر میں زمین بوس ہو گئیں، کچھ پل کیلئے آنکھیں بند کرنے والے ابدی نیند سو گئے ، ہر طرف سے قیامت کے مناظر دیکھائی دے رہے ہیں ۔
سوشل میڈیا پر ترکیہ اور شام میں زلزلے کے بعد ایسی تصاویر منظر عام پر آ رہی ہیں کہ دیکھ کر کلیجہ منہ کو آتا ہے کہیں معصوم بچوں کی لاشیں ملبے تلے دبی ہیں جن کی کھلی آنکھیں مدد کی طالب ہیں ، لیکن افسوس کہ موت نے کسی کو بھی مہلت نہ دی ۔عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او )نے خبردار کیا ہےکہ 23 ملین افراد اس زلزلے سے متاثر ہو سکتے ہیں جن میں 1.4 ملین بچے بھی شامل ہیں۔
My heart just dropped seeing the photos..
— Syed Mohd Subhan (@SyedMohdSubhan2) February 7, 2023
May Allah forgive all the Muslims who died in the powerful 7.8 earthquake in Turkey and Syria and grant a speedy recovery to thousands of injured.May Allah protect all of us????#earthquakeinturkey #PrayforSyria #deprem #PrayersForTurkey pic.twitter.com/6TdlamAVly
دوسری جانب ذریعہ مغربی ذرائع ابلاغ سمیت دنیا بھر کے اخباروں اور ٹیلی ویژن چینلز پر ایک تصویر نے ہر دیکھنے والی آنکھ کو اشکبار کر دیا ہے، غیر ملکی خبر رساں ادارے ڈیلی میل کے فرنٹ پیج پر شائع ہونے والے خبر میں ایک تصویر کا ذکر کیا گیا ہے ، جس میں والد ملبے تلے دب کر جاں بحق ہونے والی 15سالہ بیٹی کاہاتھ تھامے غمناک حالت میں بیٹھا امداد کا منتظر ہے ، عمر رسیدہ شخص جانتا بھی ہےکہ اس کی بیٹی کی روح پرواز کر چکی ہے اور اب صرف مٹی کا ڈھیر ہے جو کنکریٹ کے ڈھیر کے درمیان پڑا ہے لیکن اسے اس کی اپنی بیٹی سے محبت اس بات کی اجازت نہیں دے رہی کہ وہ اپنی بیٹی کو ایک پل کیلئے بھی اکیلا چھوڑے ۔
واضح رہے کہ ترکیہ اور شام میں گزشتہ روز صبح 2 بجے 5.8 ریکٹر سکیل کا زلزلہ آیا تھا اور اس کےبعد 7.8شدت کا دوسرا زلزلہ آیا ، زلزلہ کےباعث بستروں پر سوئے لوگ ہمیشہ ہمیشہ کیلئے اللہ کےپاس پہنچ گئے ۔