ایجنسیوں کا عمل دخل روکنے کیلئے ن لیگ اور پی ٹی آئی میں اتفاق

Feb 08, 2023 | 16:15:PM

(ویب ڈیسک)حکمران پارٹی پاکستان مسلم لیگ ن اور پاکستان تحریک انصاف کا ایک دوسرے سے کبھی اتفاق نہیں ہوا لیکن پی اے سی کے اجلاس میں دونوں جماعتوں  کے رہنما ایک نکتے پر یک زبان ہوگئے۔

پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین نور عالم خان کی سربراہی میں پبلک اکاؤنٹ کمیٹی کا اجلاس جاری ہے۔اجلاس میں وزارتِ داخلہ کے سال 2021-22 کے آڈٹ پیراز کا جائزہ لیا جائے گا۔اطلاعات کے مطابق نور عالم خان کی زیرِ صدارت پبلک اکاؤنٹ کمیٹی کا اجلاس جاری ہے جس میں وزارتِ داخلہ کے سال 2021-22 کے آڈٹ پیراز کا جائزہ لیا جائے گا۔ آئی جی ایف سی خیبر پختونخوا معظم جاہ انصاری کی غیر حاضری پر برہم ہوتے ہوئے چیئرمین پی اے سی کا کہنا تھا کہ اگر کسی کو آنا اچھا نہیں لگتا تو اس کو استعفیٰ دے دینا چاہیے۔

اجلاس میں شیخ روحیل اصغر کا کہنا تھا کہ سوئی ناردرن گیس پائپ لائنز لمیٹڈ (SNGPL) کے چیئرمین کا معاملہ اٹھایا تھا اس پر کیا ہوا؟ جس پر سینٹر محسن عزیز نے جواب دیا کہ بلکل ان کے حوالے سے شکایات موصول ہوئی ہیں اگر حکومت نے ان کو ہٹانا ہے تو اس کا ایک طریقہ کار ہے۔ جس پر چیئرمین پی اے سی PAC کا کہنا تھا کہ ان کا معاملہ پہلے بھی کمیٹی میں آیا تھا ان کی برطرفی کی ہدایت کرینگے۔ 

مزید پڑھیں: مر جاؤں گا لیکن سیاسی وفاداریاں نہیں بدلوں گا: شیخ رشید

اسلام آباد کلب سے 15 روز پہلے طلب کی جانے والی رپورٹ کی یاد دہانی کرواتے ہوئےممبر قومی اسمبلی شیخ روحیل اصفر کا مزید کہنا تھا کہ ہم پارلیمنٹ لاجز میں رہتے ہیں  یہاں پر حساس اداروں کی اسپیشل برانچ کے اہلکاروں کا  ہر وقت موجود رہتے ہیں آخر ہر کسی کی اپنی پرائیویسی ہوتی ہے، یہاں پر فیملیز بھی آتی ہیں اور دوست احباب بھی آتے ہیں۔ سینیٹر شبلی فراز نے بھی شیخ روحیل اصغر کی بات سے اتفاق کیا جس پر چیئرمین پی اے سی نے جواب دیا کہ کچھ سکیورٹی کے بھی معاملات ہوتے ہیں میری فیملی بھی یہاں رہتی ہے۔

مزیدخبریں