(ویب ڈیسک) امریکا کے اوپر ایک اور چینی خلائی غبارے کی منڈلانے کی خبریں سوشل میڈیا پر موضوعِ بحث بنی ہوئیں ہیں۔
تفصیلات کے مطابق کچھ روز پہلے امریکا نے اپنی فضائی حدود میں میڈلاتے ہوئے چینی خلائی غبارے کو مار گرایا تھا۔ سوشل میڈیا پر ایک بار پھر امریکا کی فضائی حدود میں ایک اور چینی خلائی غبارے کی گردش کی خبریں گردش کرنے لگی ہیں۔
مزید پڑھیں: جسے اللہ رکھے اسے کون چکھے، 40 گھنٹوں تک ملبے تلے دبا خاندان زندہ رہا
لیکن حقیقت سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ان خبروں کے برعکس ہے۔ امریکا کی فضائی حدود میں منڈلاتا ہوا خلائی غبارہ دراصل امریکا کی جانب سے ہی چھوڑا گیا ہے۔ یہ ایک موسمیاتی غبارہ ہے جو کہ موسم کے بارے میں پیشنگوئیاں کرنے میں مددگار ہوتا ہے۔ موسم کیسے رہے گا، بارش کب اور کتنی ہو گی، گرمی اور سردی کی شدت کیا ہو گی اور ہوا آسمان میں ہونی والی تبدیلیاں زمینی موسم پر کس طرح اثر انداز ہوں گی ان جیسے سوالات کا جواب تلاش کرنے میں یہ خلائی غبارہ مددگار ثابت ہو گا۔
واضح رہے کہ کچھ روز پہلے امریکا دفتر خارجہ کی ترجمان نے میڈیا کو بتایا کہ امریکی صدر جو بائیڈن کو اطلاعات موصول ہوئیں کہ ایک چینی خلائی غبارہ امریکا کہ فضائی حدود میں منڈلا رہا ہے جس پرامریکی صدر کی ہدایات کے مطابق سکیورٹی اداروں نے فوجی آپریشن کر کے اس چینی غبارے کو مار گرایا تھا۔ سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر فلائٹ ٹریڈ 24 کی طرف سے کی جانے والی ایک ٹویٹ نے اس حقیقت سے پردہ اٹھایا ہے۔