( 24 نیوز )عام انتخابات 2024 کے موقع پر خیبر پختونخوا کے ضلع ڈیرہ اسمٰعیل خان اور بلوچستان کے ضلع خاران میں دہشت گردی کے 2 الگ الگ واقعات میں سیکیورٹی فورسز کے 6 اہلکار شہید جب کہ متعدد زخمی ہوگئے۔
مقامی پولیس کے سربراہ رؤف قیصرانی نے بتایا کہ ڈیرہ اسمٰعیل خان ضلع کے علاقے کلاچی میں گشت پر مامور پولیس وین کو بم دھماکے اور فائرنگ کا نشانہ بنایا گیا جس میں 4 پولیس اہلکار شہید ہو گئے۔
اس حملے سے کچھ دیر قبل ضلع ٹانک میں سیکیورٹی فورسزکی گاڑی پر فائرنگ کی گئی، جس کے نتیجے میں ایک اہلکار شہید ہوگیا۔
دوسری جانب بلوچستان میں پاکستان لیویز کے اہلکار نے میڈیا کو بتایا کہ ضلع خاران کے علاقے لجا ٹاؤن میں ایک دھماکا ہوا، جس میں ہمارے 2 جوان شہید اور 9 زخمی ہو گئے۔
اس کے علاوہ کمشنر مکران ڈویژن سعید احمد عمرانی نےمیڈیا کو بتایا کہ بلوچستان کے مختلف علاقوں میں دستی بم حملوں کی بھی اطلاعات موصول ہوئیں لیکن پولنگ متاثر نہیں ہوئی جب کہ ان حملوں میں کوئی جانی نقصان بھی نہیں ہوا۔
ادھر پنجگور کے علاقے وشبود میں پولنگ اسٹیشن کے باہر دھماکا ہوگیا جس کے نتیجے میں 2 بچے زخمی ہوگئے، پولیس نے بتایا کہ دھماکا خواتین پولنگ اسٹیشن کے قریب کیا گیا۔
پولیس کے مطابق اسسٹنٹ کمشنر گوادر کی گاڑی پر ریموٹ کنٹرول بم سے دھماکا کیا گیا۔
دریں اثنا محکمہ انسداد دہشتگردی (سی ٹی ڈی) نے پشین اور قلعہ سیف اللہ میں ہونے والے دھماکوں کے مقدمات نامعلوم دہشتگردوں کے خلاف درج کرلیے۔
واضح رہے کہ گزشتہ چند روز کے دوران خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں دہشت گردوں کے متعدد حملوں کے سبب سیکیورٹی خدشات بڑھ گئے ہیں۔
وزارت داخلہ نےاپنےبیان میں کہاکہ دہشتگردی کے حالیہ واقعات کےنتیجےمیں قیمتی جانوں کاضیاع ہوا،قیام امن،ممکنہ خطرات سےنمٹنےکیلئےحفاظتی انتظامات ناگزیرہیں۔
یہ بھی پڑھیں؛ امن دشمن عناصر پر کڑی نظر،پولیس عام انتخابات کے پرامن انعقاد کیلئے تیار ہے، آئی جی پنجاب