(فرحان یامن)عام انتخابات 2024 کے لیے ملک بھر میں الیکشن کا پنڈال سج چکا ہے اور سیاست کے بڑے بُرج زندہ دلان لاہور میں ووٹ کی طاقت کے ذریعے عوامی مقبولیت دکھانے کے لیے تیار ہیں۔
انتخابی معرکوں میں سابق اراکین اسمبلی، سابق وزیراعظم و وزرائے اعلیٰ، سابق گورنر اور پارٹی سربراہان اپنی جیت کے لیے پر عزم ہیں،لاہور جسے زندہ دلانِ لاہور کے نام سے بھی جانا جاتا ہے ہمیشہ سے پاکستان اور پنجاب کی سیاست کا مرکز و محور رہا ہے جس کی سب سے بڑی وجہ یہاں سے نامور سیاستدانوں کا انتخابات میں حصہ لینا ہے۔
لاہورسےبڑی سیاسی جماعتوں کے بڑے امیدوار مد مقابل،این اے117سےآئی پی پی کے صدرعبدالعلیم خان الیکشن لڑ رہے ہیں،عبدالعلیم خان کو مسلم لیگ ن کی بھی حمایت حاصل ہے جبکہ علیم خان کےمقابلے میں آزادامیدوارعلی اعجاز بٹر قسمت آزما رہے ہیں۔
این اے118سےسابق وزیر اعلیٰ پنجاب حمزہ شہبازالیکشن لڑ رہے ہیں،آزادامیدوارعالیہ حمزہ اور پیپلز پارٹی کےشاہد عباس الیکشن لڑیں گے۔
این اے119سےمریم نواز شریف میدان میں اتری ہیں،مریم نواز کاآزادامیدوارشہزاد فاروق کےساتھ کانٹے دار مقابلہ متوقع ہے۔
این اے122سےخواجہ سعدرفیق میدان میں اترے ہیں،اسی حلقہ سےآزاد امیدوارسردارلطیف کھوسہ انہیں چیلنج دے رہے ہیں،اسی حلقہ سے طلحہ سعید مرکزی مسلم لیگ کے ٹکٹ پر الیکشن لڑرہے ہیں
این اے123سےشہبازشریف الیکشن لڑ رہے ہیں،جماعت اسلامی کےلیاقت بلوچ بھی اسی حلقہ سے الیکشن لڑ رہے ہیں اوراسی حلقہ سےآزادامیدوارضمیر چھیڈو بھی میدان میں موجود ہیں۔
این اے127سےچیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو قسمت آزما رہے ہیں،ن لیگ کے امیدوار عطا تارڑ اس حلقہ سے انہیں چیلنج کر رہے ہیں۔
این اے130سےمیاں نواز شریف الیکشن لڑ رہے ہیں،آزادامیدواریاسمین راشد ان کا اس حلقے میں مقابلہ کر رہی ہیں۔
پیپلز پارٹی کے اقبال خان،جماعت اسلامی کے خلیق احمد بٹ الیکشن لڑرہے ہیں،ٹی ایل پی کے خرم ریاض بھی این اے130سے الیکشن لڑرہے ہیں۔