(24نیوز)سانحہ مچھ کو 6دن گزر گئے ،ورثا لاشیں سڑک پر رکھے وزیراعظم عمران خان کے منتظر بیٹھے ہیں کہ وہ آئیں ہمارے سر پر ہاتھ رکھیں مطالبات کے پورا ہونے کی یقین دہانی کرائیں مگر وزیر اعظم کی جانب سے کوئٹہ جانے کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔
آخر وہ کیا وجوہات ہیں جو اس دکھ کی گھڑی میں ہزارہ متاثرین کے مطالبے کے باوجود وزیرِ اعظم عمران خان کو ان کے پاس جانے سے روک رہی ہیں، کیا ان کے اب تک کوئٹہ نہ جا سکنے میں ان کی مصروفیات حائل ہیں یا انہیں کوئی سکیورٹی خدشات لاحق ہیں یا انہیں متاثرین کی جانب سے کوئی گارنٹی چاہئے کہ ان کے جانے پر میتیوں کو یقیناً دفنا دیا جائے گا اور کوئی ایسے مطالبات نہیں کئے جائیں گے جنہیں پورا کرنا حکومت کےلئے مشکل ہو۔
بی بی سی نے یہی سوال وفاقی وزیرِ اطلاعات شبلی فراز سے کیا، ان کا کہنا تھا کہ ’وزیرِ اعظم عمران خان کے کوئٹہ نہ جانے میں کوئی چیز رکاوٹ نہیں ہے اور کسی نے نہیں کہا ہے کہ وہ نہیں جائیں گے۔ وزیرِاعظم کوئٹہ ضرور جائیں گے، ہو سکتا ہے وہ کل چلے جائیں، یا پرسوں چلے جائیں۔عمران خان کے اب تک کوئٹہ نہ جانے کی وجوہات بتانے سے انکار کرتے ہوئے شبلی فراز کا کہنا تھا ’ہر چیز کی کوئی وجہ نہیں ہوتی اور ہمارا صرف یہی موقف ہے کہ وزیر اعظم موقع ملتے ہی کوئٹہ جائیں گے۔
شبلی فراز کا یہ بھی کہنا ہے کہ یہ حکومتِ پاکستان ہے کوئی ’فلائی بائے نائٹ آو¿ٹ فٹ‘ نہیں اور ہماری حکومت فیصلے کرتی ہے، ضروری نہیں کہ ہم کیوں اور کیوں نہیں کا جواب اور تفصیلات دیں۔