(24 نیوز)دھرنا کمیٹی اور حکومت کے درمیان مذاکرات کامیاب ہو نے کے بعد سانحہ مچھ کے شہدا کو نماز جنازہ کی ادائیگی کے بعد ہزارہ ٹاؤن کے قبرستان میں سپردخاک کردیا گیا،نماز جنازہ میں وفاقی اور صوبائی وزرا سمیت لوگوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
تفصیلا ت کے مطابق سانحہ مچھ کےخلاف ہزارہ برادری کا6روز سے جاری رہنے والا احتجاجی دھرنا حکومت سے مذاکرات کامیاب ہونے کے بعد ختم ہوگیا،وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان،علی زیدی ، زلفی بخاری اورڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری رات گئے دھرنے میں پہنچے اور دھرنا کمیٹی سے مذاکرات کئے،حکومت نے دھرنا مظاہرین کے تمام مطالبات مان لئے اوردونوں کے درمیان معاہدہ طے پاگیاجس پر حکومتی عہدیداروں کی جانب دستخط کردیئے گئے۔
دھرنا کمیٹی کے نمائندہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ حکومتی کمیٹی نے سارے مطالبات مان لئے ہیں ،عمران خان کے مشکور ہیں،جوڈیشل انکوائری،ملوث عناصر کی فوری گرفتاری سمیت دیگر مطالبات تسلیم کرلئے گئے جن کے نوٹیفکیشن جاری ہو گئے ہیں۔
وفاقی وزیر علی زیدی کاکہناتھا کہ 22 سال سے ہزارہ برادری کیساتھ ظلم و زیادتی ہو رہی ہے،پورے ملک میں جس کے ساتھ بھی ظلم ہو رہاہے وہ اب ختم ہونا چاہئے،ملک میں گورننس ٹھیک ہوتی تو ملک بہترہوتا،70 سال سے خراب چیزوں کو ٹھیک کرنے کی کوشش کررہے ہیں،بلوچستان کے لوگوں اورزمین میں بہت اثر ہے،70برسوں سے بلوچستان کے لوگوں کے ساتھ سازش ہو رہی ہے،انہوں نے کہاکہ کسی حکومت نے یہاں تحریری معاہدہ نہیں کیا، ہم نے سب لکھ کر دیا ،اگرگورننس درست ہوتی توملک میں دھرنے نہ ہوتے ،اگرگورننس درست ہوتی تو پاکستان میں غربت نہ ہوتی ،پاکستان درست سمت میں جا رہا ہے اس وجہ سے سازش ہو رہی ہے،وفاقی وزیر نے کہاکہ جے آئی ٹی بنادی گئی ، افسران کی معطلی کے نوٹیفکیشن جاری کردیئے ہیں،افسران کو برطرف کرکے کارروائی شروع کردی ،انہوں نے کہاکہ ضیااللہ کی سربراہی کمیشن بنا دیا،جس میں ڈی آئی جی اور ارکان اسمبلی ہوں گے،ڈی جی رینک کے افسران اور شہداکمیٹی کے دو افراد شامل ہونگے،کمیشن میں شہدا کے لواحقین بھی ہوں گے۔
علی زیدی نے کہاکہ سکیورٹی پلان پر تمام ادارے نظرثانی کریں گے،بیرونی طاقتیں یہاں فسادات کراناچاہتی ہیں ،معاہدے کے مطابق جے آئی ٹی نے ذمہ دار افسران کو ملوث پایاتو کارروائی ہوگی ،خصوصی کمیشن بنایا جائے گا سربراہی وزیرداخلہ بلوچستان کریں گے
جام کمال نے کہا کہ شہدا کے لواحقین کا مشکور ہوں ،لواحقین کے مذاکرات منظور کر لئے گئے ہیں،لواحقین کے جذبات اوراحساسات کو بیان نہیں کیا جاسکتا،صوبے میں امن اور انصاف کیلئے جدوجہد کررہے ہیں ،حکومت اپنی ذمہ داری بھرپور طریقے سے ادا کرنے کی کوشش کررہی ہے،جس نظام کے اندر انصاف نہ ہواس میں برکت نہیں ہوتی،لواحقین کے تمام تر مطالبات منظو ر کرلئے گئے ہیں ،اس ریاست کی حفاظت کی ذمہ داری ہم سب کی ہے۔انہوں نے کہاکہ وزیراعظم عمران خان بھی یہاں آئیں گے۔