(ویب ڈیسک)پی ٹی آئی ایک بار پھر ٹوٹ کا شکار ،تحریک انصاف سے منحرف ہونے والے سابق رہنماؤں نے نئی سیاسی جماعت بنانے کی تیاری کرلی اور اس حوالے سے رابطے بھی شروع کردیے۔
اطلاعات کے مطابق وسطی اور جنوبی پنجاب کے اہم سیاستدانوں کی نئی پارٹی میں شمولیت کا امکان ہے۔ جہانگیرترین، علیم خان اور چوہدری سرور گروپ کے لوگوں سے رابطے کیے جارہے ہیں۔
ضرور پڑھیں : سابق ارکان اسمبلی سمیت متعدد شخصیات پیپلزپارٹی میں شامل
ذرائع کا کہنا ہے کہ نئی جماعت نئے انتخابی نشان سے الیکشن لڑے گی، نئی جماعت کے پیپلز پارٹی اور ن لیگ سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے امکانات ہیں۔پی ٹی آئی کے منحرف ارکان پر مبنی نئی پارٹی پنجاب اسمبلی کی 40 سے 45 سیٹیں حاصل کرنے کی کوشش کرے گی۔
تحریک انصاف کے منحرف ارکان پر مشتمل نئی جماعت لانچ کرنے کی تیاری شروع کردی گئی ہے، پی ٹی آئی کے سابق رہنماؤں کی قیادت میں نئی پارٹی کے قیام پرمشاورت جاری ہے اور نئی جماعت کی تشکیل کیلئے رابطوں اور ملاقاتوں کا سلسلہ شروع ہوچکا ہے۔
ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی کے منحرف ارکان سمیت دوسری سیاسی پارٹیوں کے ارکان کو بھی ساتھ ملایا جائے گا، جہانگیرترین کے علاوہ علیم خاں اور چوہدری سرورگروپ کے لوگوں سے رابطہ کیا جائے گا۔
نئی جماعت کی قیادت پی ٹی آئی پنجاب کی سابق اہم شخصیت کرےگی، نئی جماعت عام انتخابات میں اپنےعلیحدہ انتخابی نشان کےساتھ میدان میں اترےگی، نئی جماعت پنجاب میں پی ٹی آئی کےمضبوط حلقوں میں اپنے امیدوار کھڑے کرے گی۔ نئی جماعت قومی اسمبلی کی کم ازکم 15 سے20 نشستوں پر جیتنے کی کوشش کرےگی۔
عبدالعلیم خان ، جہانگیر ترین گروپ کی نئی سیاسی جماعت قائم کرنے کی خبروں کی تردید
پاکستان تحریک انصاف کے منحرف رکن اور سینئر سیاستدان عبدالعلیم خان کے بعد جہانگیر ترین گروپ نے بھی نئی سیاسی جماعت قائم کرنے کی خبروں کی تردید کر دی۔ذرائع کے مطابق نئی سیاسی جماعت کی تشکیل کے لیے علیم خان، جہانگیر ترین اور چوہدری سرور گروپ کے افراد سے رابطے کیے گئے ہیں۔
تاہم اب اس حوالے سے علیم خان کا بیان سامنے آیا ہے اور ان کا کہنا ہے کہ نئی سیاسی جماعت کے قیام میں میری شمولیت کے حوالے سے خبروں میں صداقت نہیں ہے، میں کسی سیاسی جماعت میں شامل نہیں ہونے جا رہا۔ چوہدری سرور اور جہانگیر ترین سے اچھا تعلق ہے لیکن سیاست کا ارادہ نہیں ہے، ابھی ساری توجہ فلاحی کاموں پر مرکوز ہے، سیاسی معاملات سے علیحدہ ہوں۔
انہوں نے مزید کہا کہ کسی بھی سیاسی جماعت کا نہ حصہ ہوں اور نہ ہی بننے کا ارادہ ہے، بلا تفریق خدمت اور رفاہی کاموں کے لیے فاؤنڈیشن کی سرپرستی کر رہا ہوں، اس وقت سیاست میں فعال ہونے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔
دوسری جانب جہانگیر ترین گروپ کے رہنما عون چوہدری نے بھی نئی پارٹی بنانے کی خبروں کی تردید کر دی ہے۔عون چوہدری کا کہنا ہے کہ جہانگیر ترین، علیم خان یا چوہدری سرور کوئی نئی جماعت نہیں بنا رہے، ہم اس وقت حکومت کا حصہ ہیں اور حکومت کے ساتھ ہی کھڑے ہیں۔ ترین گروپ مسلم لیگ ن کا اتحادی ہے اور رہے گا، ترین گروپ الگ سے کوئی نئی جماعت نہیں بنا رہا۔