پاکستان اور افغانستان کے مفادات مشترک ہیں: مولانا فضل الرحمان
Stay tuned with 24 News HD Android App
(عثمان خان) جمعیت علماء اسلام(ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ پاکستان اور افغانستان کے مفادات مشترک ہیں۔
مولانا فضل الرحمان کی افغانستان کے نائب صدر مولوی عبدالکبیر سے ملاقات، دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو مزید فروغ دینے،خطے میں امن و امان کی صورتحال کو یقینی بنانے اور مسائل کو بات چیت کی بنا پر حل کرنے جیسے معاملات کو زیر بحث لایا گیا۔
تفصیلات کے مطابق جمعیت علماء اسلام(ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی کابل میں افغانستان کے نائب صدر سے ملاقات کا دور اختتام پذیر ہوگیا،ملاقات میں افغان وزیرخارجہ ملا امیر متقی، وزیر تعلیم سمیت دیگر وزراء کے علاوہ پاکستان میں تعینات افغان سفیر سردار شکیب سمیت دیگر اعلیٰ سطحی وفد نے بھی شرکت کی، ملاقات میں دونوں ممالک کے درمیان امن و امان کی صورتحال، آئندہ کی حکمت عملی اور خطے کی ترقی کے بارے سیر حاصل گفتگو ہوئی۔
اس موقع پر مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ چونکہ دونوں اسلامی ممالک میں کافی حد تک مشترکات ہیں،یہی وجہ ہے کہ پاکستان اور افغانستان کے مفادات مشترک ہیں، اس لیے دونوں ممالک کو مختلف شعبوں میں باہمی تعاون پر بات کرنی چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں:عثمان بزدار ، یار محمد رند ، امین اسلم سمیت 25 لوگ ساتھ ہیں: اعجاز الحق
مولانا کا افغان مہاجرین کے بارے کہنا تھا کہ افغان مہاجرین کو ملک بدر کرنے کے فیصلے کی حمایت کبھی بھی نہیں کی،ہمارا مقصد موجودہ تعلقات کو دونوں ممالک کی مشترکات میں استعمال کرنا ہے اس لیے مسائل کو بات چیت کے ذریعے ہی حل کیا جانا چاہیے۔
دوسری جانب مولوی عبدالکبیر نے جے یو آئی سربراہ مولانا فضل الرحمن اور ان کے وفد کا کابل آمد پر خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ دورہ کابل افغانستان اور پاکستان کے درمیان تعلقات کو مضبوط بنانے اور غلط فہمیوں کو دور کرنے میں کارگر ثابت ہوگا۔
مولوی عبدالکبیر نے اس موقع پر افغان مہاجرین کے ساتھ حسن سلوک اور سوویت مخالف جہاد کے دوران افغانوں کی مدد پر پاکستان کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ مولانا فضل الرحمان اور ان کے وفد کو یقین دلاتے ہیں کہ وہ بھی خطے میں امن و استحکام چاہتے ہیں اور کسی کو بھی افغانستان کی سرزمین کسی کے خلاف استعمال کرنے کی اجازت ہرگز نہیں دیں گے۔
افغان نائب صدر کا مزید کہنا تھا کہ امارت اسلامیہ تمام ہمسایہ ممالک بالخصوص اسلامی جمہوریہ پاکستان سے باہمی احترام کی بنیاد پر اچھے تعلقات چاہتی ہے اور یقین دلاتی ہے کہ افغانستان کی سرزمین سے کسی کو کوئی نقصان نہیں ہوگا۔ اس موقع پر وزیر خارجہ نے افغانستان کی اقتصادی، سیاسی اور سیکیورٹی صورتحال بارے مولانا کے وفد کو بریفنگ دی۔
واضح رہے کہ امارت اسلامیہ کی جانب سے مولانا فضل الرحمان کے اعزاز میں عشائیہ بھی دیا گیا جس میں دوطرفہ اراکین وفد نے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کی بحالی اور مسائل کے حل پر زور دیا۔