(24نیوز)جے یو آئی سربراہ مولانا فضل الرحمان کی امارت اسلامیہ افغانستان کے وزیراعظم ملا محمد حسن سے ملاقات ،وزیراعظم نے پاکستانی علماء کے وفد کا خیرمقدم کیا۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ بیرونی قبضے کے خلاف امارت اسلامیہ کو عظیم فتح حاصل ہوئی ہے ،افغانستان کے عوام کو مبارکباد دیتے ہیں ،افغانستان میں اسلامی نظام مزید مستحکم ہو گا جس کی برکت سے اس کے مثبت اثرات پوری اسلامی دنیا تک پہنچیں گے،ہمارے دورہ افغانستان کا مقصد دونوں ممالک کے تعلقات میں پائی جانے والی غلط فہمیوں کو دور کرناہے ، دونوں ملکوں کے سیاسی تعلقات، معیشت، تجارت اور باہمی ترقی میں تعاون کی راہیں تلاش کرنا ہے۔
مولانا فضل الرحمان کا مزید کہنا تھا کہ جے یو آئی نے افغان مہاجرین کے ساتھ پاکستان کے حکمرانوں کے رویے کے خلاف صدائے احتجاج بلند کی ہے ،ہم اس قسم کے رویے کو غلط اور دونوں ممالک کے درمیان مسائل کی وجہ قرار دیتے ہیں،ہم یہاں خیر سگالی کا پیغام لائے ہیں اور امید کرتے ہیں کہ اس سفر کے مثبت نتائج برآمد ہوں گے۔
ملا محمد حسن نے کہا کہ امید کرتے ہیں کہ دورہ دونوں پڑوسی ممالک اور برادر عوام کے درمیان بھائی چارے اور مثبت تعلقات کی مضبوطی کا باعث بنے گا،افغانستان اور پاکستان دو ایسے ممالک ہیں جن کے مختلف شعبوں میں بہت سی مشترکات ہیں اس لیے ایک کو دوسرے سے الگ نہیں کیا جا سکتا،افغانستان میں اسلامی نظام کی حکمرانی ہے،علمائے کرام ہر معاملے کو شریعت کی نظر سے دیکھتے ہیں ۔
ملا محمد حسن کا کہنا تھا کہ امارت اسلامیہ افغانستان پاکستان سمیت کسی بھی پڑوسی ملک کو نقصان پہنچانے یا مسائل پیدا کرنے کا ارادہ نہیں رکھتی ،مسائل کے حل اور غلط فہمیوں کے خاتمے کیلئے علمائے کرام کا کردار اہم ہے ،پاکستانی حکام کا افغان مہاجرین کے ساتھ اپنا ظالمانہ رویہ بند کرنا چاہیے کیونکہ اس قسم کے رویے سے مسائل حل نہیں ہوتے بلکہ مخالفت اور مایوسی میں اضافہ ہوتا ہے۔
ملاقات میں اتفاق ہوا کہ دونوں ممالک کو مل کر تمام مسائل کے حل کی راہیں تلاش کرنی چاہئے، ایسے اقدامات سے گریز کرنا چاہیے جس سے مزید مسائل پیدا ہوں۔
ملاقات میں مولانا عبدالواسع ،مولانا صلاح الدین ،مولانا کمال الدین ،مولانا جمال الدین ،مولانا سلیم الدین شامزئی، مولانا امداد اللہ ،مولانا ادریس ،ڈاکٹر عتیق الرحمان ،مفتی ابرار ، امارت اسلامیہ افغانستان کے چیف جسٹس مولوی عبدالحکیم، وزیر خارجہ مولوی امیر خان متقی بھی موجود تھے۔
ملاقات میں وزیر حج و اوقاف شیخ الحدیث مولوی نور محمد ثاقب اور دیگر وزراء شریک تھے۔