تاحیات نااہلی کیس: کتنے ججز نے حق میں فیصلہ سُنایا، کس نے مخالفت کی؟

Jan 08, 2024 | 17:36:PM

(24 نیوز) سپریم کورٹ نے آرٹیکل 62 ون ایف کی تشریح کا فیصلہ سناتے ہوئے تاحیات نااہلی ختم کر دی جس کے ساتھ ہی سابق وزیراعظم نواز شریف اور جہانگیر ترین کی تاحیات نااہلی بھی ختم ہوگئی۔

کیس کا فیصلہ چھ ایک کی اکثریت سے سنایا گیا، جسٹس یحییٰ آفریدی نے اکثریتی فیصلے سے اختلاف کرتے ہوئے کہا کہ سمیع اللہ بلوچ کیس میں تاحیات نااہلی کا فیصلہ درست ہے، نااہلی تب تک برقرار رہے گی جب تک ڈیکلریشن موجود رہے گی جبکہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسی،جسٹس منصورعلی شاہ، جسٹس امین الدین، جسٹس جمال مندوخیل، جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس مسرت ہلالی نےاکثریتی فیصلہ سُنایا جس کے بعد سیاست دانوں کی تاحیات نااہلی ختم ہوگئی۔

کیس میں اہم ریمارکس

چیف جسٹس پاکستان نے کہاکہ پورا پاکستان 5 سال نااہلی کے مدت کے قانون سے خوش ہے،5 جینٹلمین کی دانش 326 کی پارلیمان پر کیسے غالب آسکتی ہے، پارلیمنٹ کے فیصلے کو حقارت کی نگاہ سے نہ دیکھا جائے، آئین میں کہاں لکھا ہے کہ نااہلی کی سزا تاحیات ہو گی، ایسا نہیں ہونا چاہئے کہ جب موڈ میں ہوں تو تاحیات نااہل کردیں اور جب موڈ نہیں ہے تو نااہلی ختم کر دیں،پارلیمنٹ نے مدت نہیں لکھی تو نا اہلی تاحیات کیوں؟ تاحیات نااہل کرنااسلام کیخلاف ہے۔

جسٹس منصور علی شاہ نے کہا ہے کہ قانون آچکا ہے اور نااہلی 5 سال کی ہوچکی تو تاحیات والی بات کیسے قائم رہےگی؟اٹارنی جنرل نے کہاکہ سپریم کورٹ نے تاحیات نااہلی کیس میں آئین کی تشریح غلط کی۔

مزیدخبریں