(24 نیوز) نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ ملک کے ایسے حصوں میں شاہراہوں کی ترجیحی بنیادوں پر تعمیر اور بحالی کی فوری ضرورت ہے جہاں بیرونی سرمایہ کاری متوقع ہے، بلوچستان میں سڑکوں کے نیٹ ورک پر خصوصی کام کی ضرورت ہے۔
نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کی زیر صدارت نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے حوالے سے جائزہ اجلاس منعقد ہوا۔ جس دوران انہوں نے کہا کہ کراچی تا چمن شاہراہ کی بحالی اور تعمیر نو کا رکا ہوا کام جلد از جلد شروع کیا جائے، نئی شاہراہوں کے منصوبے تیار کرتے ہوئے تفصیلی منصوبہ بندی اور وسائل کے بہترین استعمال کو یقینی بنایا جائے تاکہ عوام کو زیادہ سے زیادہ فائدہ پہنچایا جاسکے۔
اجلاس میں نگران وفاقی وزیر مواصلات شاہد اشرف تارڑ، نگران وفاقی وزیر خزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر، نگران وفاقی وزیر منصوبہ بندی سمیع سعید، چیئرمین نیشنل ہائی وے اتھارٹی اور متعلقہ سرکاری افسران نے شرکت کی۔ اجلاس میں وزیراعظم کو نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے مختلف منصوبوں پر بریفنگ دی گئی۔
یہ بھی پڑھیے: ڈاکٹر آصف حسین سیکریٹری الیکشن کمیشن مقرر
اجلاس کے شرکاء سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ملک میں سڑکوں کی تعمیر و ترقی کے حوالے سے نیشنل ہائی وے اتھارٹی انتہائی اہم کردار ادا کر رہی ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ کسی بھی ملک کی ترقی کیلئے بہترین انفراسٹرکچر کلیدی حیثیت رکھتا ہے، سڑکوں کا جال بچھائے بغیر ترقی و خوشحالی کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہوسکتا۔
نگران وزیراعظم نے کہا کہ ملک کے ایسے حصوں میں روڈ انفراسٹرکچر کو ترجیحی بنیادوں پر بنانے کی ضرورت ہے جہاں بیرونی سرمایہ کاری متوقع ہے، بلوچستان میں روڈ انفراسٹرکچر پر خصوصی کام کی ضرورت ہے۔
اس موقع پر نگران وزیراعظم نے ہدایت کی کہ کراچی تا چمن شاہراہ کی تعمیر نو کا کام جلد از جلد شروع کیا جائے، کراچی چمن شاہراہ کی تعمیر سے نہ صرف بلوچستان کے عوام کو فائدہ ہوگا بلکہ ملک کے دیگر علاقوں کو بھی ایک بہتر متبادل راہداری میسر آئے گی، بہتر شاہراہیں ملک کی ترقی اور بہتر مستقبل کیلئے جو کردار ادا کرتی ہیں اسے اعداد و شمار میں ماپنا مشکل ہے۔