(ما نیٹر نگ ڈیسک)جرائم پیشہ افراد نے سوشل میڈیا کو مذموم مقاصد کیلئے استعمال کرنا شروع کر دیا۔ کہیں ٹک ٹاک ایپ پراسلحہ کی نمائش تو کہیں ڈرانا دھمکانا سمیت ویڈیو بنا کر بلیک میل کرنا بھی معمول بن گیا، رواں سال ناجائز اسلحہ کے 3 ہزار کیسز میں 2 ہزار ٹک ٹاکرز ملوث پائے گئے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان میں 8 کروڑ 70 لاکھ سے زائد افراد کو انٹرنیٹ کی سہولت میسر ہے اور ان میں اکثریت سوشل میڈیا کا استعمال کرتی ہے۔ فیس بک، ٹویٹر ، انسٹاگرام سمیت ٹک ٹک سوشل میڈیا کی مقبول ایپ ہے لیکن کچھ عرصہ سے اس ایپ کا غلط استعمال کیا جا رہا ہے۔ پولیس نے رواں سال ناجائز اسلحہ کے تین ہزار سے زائد مقدمات درج کیے جن میں دو ہزار سے زائد ٹک ٹاکرز گرفتار ہوئے۔
ٹک ٹاک کو جرائم پیشہ افراد نے جہاں اپنے مقاصد کے لیے استعمال کیا وہیں غیر اخلاقی سرگرمیوں کا آلہ کار بھی بنی، تاہم ٹک ٹاک سے شہرت پانے والی حریم شاہ اسے تفریح کا ذریعہ سمجھتی ہیں۔ نوجوانوں کو ٹک ٹاک ایپ استعمال کرنے کا جنون ہے لیکن اس کے منفی استعمال پر لینے کے دینے پڑ سکتے ہیں۔ ٹک ٹاک جیسی موبائل ایپس کا مثبت استعمال کیا جائے تو انٹرٹینمنٹ کے ساتھ ساتھ معاشرے میں مثبت سوچ کو بھی فروغ دیا جا سکتا ہے۔
دوسری جانب سوشل میڈیا پر اسلحہ کی نمائش ٹک ٹاکر کو مہنگی پڑ گئی۔ ایس ایچ او باغبانپورہ شاہ زیب خان کے مطابق ملزم عثمان عرف مانی نے ٹک ٹک پر اسلحہ کی نمائش کرتے ہوئے ویڈیو اپ لوڈ کر رکھی تھی، جس پر پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے ملزم کو گرفتار کر لیا۔ گرفتار ملزم ریکارڈ یافتہ ہے، جس کے خلاف لڑائی جھگڑے اور ناجائز اسلحہ کے دو مقدمات پہلے سے درج ہیں۔ تاہم گرفتار ملزم کے خلاف ایک اور مقدمہ درج کر کے اسے تفتیش کے لئے انویسٹی گیشن ونگ کے حوالے کر دیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:والدہ نے داڑھی کٹوانے پر بیٹا ماننے سے انکار کردیا تھا۔۔حمزہ عباسی کا انکشاف