بھارت میں انتہا پسندی عروج پر، روتی طالبہ کی ویڈیو وائرل
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک )بھارت میں مودی حکومت کی زیرقیادت انتہا پسند ہندوحکمران جماعت بی جے پی کی تعصب پرستی کی مثال نہیں ملتی۔ تازہ ترین واقعہ بھارتی ریاست کرناٹک کا ہے جہاں حجاب کرنے پر مسلمان لڑکیوں کا اسکول بند کردیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق کرناٹک میں گذشتہ تقریباً کئی ماہ سے کئی کالجوں میں حجاب پرطالبات اور انتظامیہ کے درمیان اختلاف جاری ہے اور یہ معاملہ ہائی کورٹ تک بھی جا پہنچا لیکن اس کے باجود حکومت کی جانب سے حجاب کرنے والی طالبات پربلاجوازپابندیوں کا سلسلہ جاری ہے۔کرناٹک میں مسلمان طالبات کے فاروقیہ اسکول کو بھی حجاب پرپابندی کی خلاف ورزی کا بہانہ بنا کربند کیاگیا ہے، اس ضمن میں مقامی حکام نےانتظامیہ کی جانب سے اسکول کھولنے کی درخواستمسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ جب تک طالبات حجاب کے بغیر نہیں آتیں اسکول نہیں کھولا جائے گا۔
Authorities in BJP-ruled Karnataka have shut down Farooqia Girls High School, denying 450 Muslim girls their right to complete their grade 8 to 10 education. pic.twitter.com/5L6C0Thvns
— CJ Werleman (@cjwerleman) July 6, 2022
اس پابندی کے بعد سوشل میڈیا پر ویڈیووائرل ہوئی جس میں اسکول کی طالبہ کو فیصلے پر زاروقطار روتے دیکھا جاسکتا ہے،اسلاموفوبیا کے خلاف آواز اٹھانے والے صحافی وارلیمن نے ٹوئٹرپر ویڈیو شیئرکرتے ہوئے اس اقدام کی مذمت کی۔
When the Taliban denies girls a right to education, Western feminists scream blue bloody murder, but when India’s Hindutva regime does it….total silence!
— CJ Werleman (@cjwerleman) July 6, 2022
وارلیمن نے سوال اٹھایا کہ جب طالبان کی جانب سے لڑکیوں کی تعلیم پرپابندی عائد کی جائے تو مغربی فیمنسٹ چیخ پڑتے ہیں لیکن جب بھارت میں ہندوتوا کے پیروکار ایساکریں تو مکمل خاموشی کیوں۔اس فیصلے کے خلاف فاروقیہ اسکول میں آٹھویں سے دسویں جماعت تک کی سیکڑوں مسلمان طالبات نے اپنے بند اسکول کے سامنے احتجاج کیا۔