(ویب ڈیسک) سندھ حکومت کی جانب سے عید الضحیٰ پر کھالیں جمع کرنے کے حوالے سے ضابطہ اخلاق جاری کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ کالعدم تنظیموں کو کھالیں دینے والے افراد کے خلاف انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت کارروائی کی جائے گی۔
تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ میں عید الضحیٰ پر کھالیں جمع کرنے کے حوالے سے ضابطہ اخلاق اور ہدایات جاری کردی گئیں، کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کی اجازت کے بغیر کھالیں جمع کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں:سابق چیئرمین نیب ہراسمنٹ اسکینڈل: پیپلزپارٹی نے بڑا مطالبہ کر دیا
ہدایات میں کہا گیا ہے کہ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ کھال جمع کرنے کی اجازتیں دیتے وقت پالیسی گائیڈ لائنز اور نیکٹا ایس او پیز پر مکمل عملدرآمد ہو۔
کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ صرف رجسٹرڈ خیراتی اداروں / مدارس اور فلاحی تنظیموں کو ہی قربانی کے جانوروں کی کھالیں جمع کرنے کی اجازت دی جائے۔
ہدایت کے مطابق کسی بھی کالعدم تنظیم یا اس سے منسلک افراد کو کھالیں نہ دی جائیں اور نہ ہی فروخت کی جائے، اگر کوئی کالعدم تنظیم یا اس سے منسلک افراد کو کھالیں فراہم کرتا ہوا پایا گیا تو اس کے خلاف انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت کارروائی کی جائے گی۔
کھالیں جمع کرنے کے لیے کیمپ لگانے اور بینرز کے استعمال پر بھی پابندی عائد کردی گئی ہے، زبردستی کھالیں جمع کرنا سختی سے ممنوع قرار دیا گیا ہے۔
کھالیں جمع کرنے والے کے پاس اجازت نامہ ہوگا، مذکورہ افراد کسی بھی شق کی خلاف ورزی کرتے پائے گئے تو ان سے کھالیں ضبط کر لی جائیں گی جو بعد ازاں عطیہ کی جائیں گی۔
سال 2022 کے لیے نئے سرے سے درخواست دینے والوں کو کھالیں جمع کرنے کے لیے اپنے منصوبے کے بارے میں ڈپٹی کمشنر کو تحریری طور پر مطلع کرنا ہوگا، اس حوالے سے اس تنظیم کے سربراہ کے دستخط شدہ انڈر ٹیکنگ دینا ہوگی۔
کھالیں جمع کرنے کے دوران ہتھیار کی نمائش اور اسے رکھنے پر پابندی پر سختی سے عمل درآمد کیا جائے گا، لائسنس یافتہ ہتھیاروں کے لیے محکمہ داخلہ کی طرف سے جاری کردہ تمام اجازت نامے اس مدت کے دوران معطل رہیں گے۔
مذکورہ بالا کسی بھی شرط کی خلاف ورزی کرنے والے افراد کے خلاف قانون کی متعلقہ دفعات کے تحت مقدمہ چلایا جائے گا۔