مکہ مکرمہ: خطبہ حج میں محمد بن عبدالکریم العیسیٰ نے کہا ہے کہ بہترین انسان وہ ہے جو خیر کی راہ پر گامزن ہو، امت کو چاہیے ایک دوسرے سے شفقت کا معاملہ رکھے، اللہ کی رحمت احسان کرنے والوں کے قریب ہے۔
محمد بن عبدالکریم العیسیٰ نے عرفات کی مسجد النمرۃ میں حج کا خطبہ دیتے ہوئے کہا کہ مسلمانوں اللہ کے سوا کوئی اور معبود نہیں، وہ یکتا ہے، اللہ کا کوئی شریک نہیں، اس نے اپنا وعدہ پورا کیا، اللہ نے فرمایا اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹھہراؤ اور اس کے سوا کسی کو نہ پکارو، اللہ نے اپنے اوپر رحم کو لازم کیا۔رسول اللہ ﷺنے فرمایا ہر معاملے میں حکمت سے کام لو.
خطبہ حج میں کہا گیا کہ اللہ نے والدین کے ساتھ بھلائی کا راستہ اختیار کرنے کا حکم دیا، اسلام بھائی چارے اور اخوت کا درس دیتا ہے، اللہ کا حکم ہے کہ والدین کے بعد رشتے داروں سے اچھا رویہ اختیار کرو، بہترین انسان وہ ہے جو خیر کی راہ پر گامزن ہو، امت کو چاہیے ایک دوسرے سے شفقت کا معاملہ رکھے، اللہ کی رحمت احسان کرنے والوں کے قریب ہے، اللہ کا فرمان ہے جو بندہ اپنے نفس پر ظلم کرتا ہے تو اس کے لیے توبہ کا دروازہ کھلا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اللہ کے سوا انسان کی مصیبت کوئی دور نہیں کرسکتا، قرآن پاک میں اللہ کا فرمان ہے کسی عربی کو عجمی پر اور عجمی کو عربی پر کوئی فوقیت نہیں، قرآن پاک میں اللہ کا فرمان ہے کالا گورے سے افضل ہے نہ گورا کالے سے۔
اللہ کا فرمان ہے انسان ہو یا جانور، سب سے رحمت کا معاملہ کرو
انہوں نے کہا کہ اللہ کا فرمان ہے جب بھی مجھے پکاروگے اپنے قریب ہی پاؤ گے، اللہ کا فرمان ہے انسان ہو یا جانور، سب سے رحمت کا معاملہ کرو، اللہ نے فرمایا اپنے رب کی ایسے عبادت کرو جیسے اللہ تمہیں دیکھ رہا ہے، اللہ نے فرمایا میرے سوا کسی سے نہ ڈرو، اللہ نے قرآن میں فرمایا اس نے انسان کو بہترین انداز میں پیدا کیا۔
خطبہ حج میں ڈاکٹر عیسی نے کہا کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا جنت میں اللہ کے رحم و فضل کے بغیر کوئی داخل نہیں ہوگا، اللہ نے فرمایا مرد اور عورت میں جو بھی بھلائی کا کام کرے اس کو اجر دیا جائے گا، اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ میں نے تمہارے لیے دین کامل کر دیا، اللہ نے فرمایا اپنے گھر والوں کو نیکی کا حکم دو، اچھی تربیت کرو۔
حجاج کرام میدان عرفات میں نماز مغرب تک قیام کے بعد مزدلفہ روانہ ہوں گے جہاں وہ نماز مغرب اور عشا جمع کر کے ادا کریں گے اور رات بھر مزدلفہ میں کھلے آسمان تلے قیام کے دوران عبادت اور دعائیں کریں گے۔ مزدلفہ کی حدود ہی سے حجاج کرام رمی جمرات کے لیے کنکریاں جمع کریں گے۔
اس کے بعد حجاج کرام اگلے روز جمرات کے مقام پر کنکریاں مارنے کا عمل یعنی رمی جمرات کا آغاز کریں گے، جس کے بعد قربانی کی تصدیق کے بعد حجاج کرام حلق کروانے کے بعد اپنا احرام کھول دیں گے۔
دوسری جانب سعودی وزارت صحت کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ 53 ہزار حجاج کرام نے طبی امداد طلب کی جبکہ ایک ہزار سات سو چھتیس حجاج کرام کو طبی امداد فراہم کی گئی۔ حجاج کرام میں کورونا یا منکی پاکس کا کوئی کیس سامنے نہیں آیا۔