سابق جاپانی وزیراعظم پر حملہ آور سے متعلق اہم تفصیلات سامنے آگئیں
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک)سابق جاپانی وزیراعظم پر حملے کرنے والے مشتبہ شخص سے متعلق اہم تفصیلات سامنے آگئیں ۔
تفصیلات کے مطابق 67 سالہ شنزو ابے جاپان کے مغربی شہر نارا میں خطاب کے دوران فائرنگ کے واقعے میں شدید زخمی ہوگئے تھے جس کے بعد انہیں تشویشناک حالت میں ہسپتال منتقل کیا گیا جاں وہ جانبر نہ ہوسکے۔
خبر ایجنسی کے مطابق شنزو ابے پر حملے کے وقت فائرنگ کی آواز سنائی دی، شنزو ابے پر حملے کے فوری بعد ایک مشکوک شخص کو حراست میں بھی لیا گیا ہے۔
سوشل میڈیا پر زیر گردش ویڈیوز میں اس مشتبہ شخص کو بھی دیکھا جاسکتا ہے۔ جب شنزو ابے پوڈیم پر چڑھ کر خطاب شروع کرتے ہیں تو یہ شخص عقب میں کھڑا نظر آرہا ہے۔اس مشتبہ شخص نے کارگو ٹراؤزر پہن رکھی تھی جبکہ اس نے کندھے پر کچھ ٹانگ رکھا تھا۔
جاپانی حکام نے مشتبہ حملہ آور کی شناخت 41 سالہ تیتسویا یاماگامی کے نام سے ظاہر کی ہے جسے جائے وقوع پر شنزو ابے کے پیچھے چند قدم کے فاصلے پر کھڑا دیکھا جاسکتا ہے۔
اس کے حوالے سے بتایا جارہا ہے کہ یہ نارا شہر کا ہی رہائشی ہے۔ اطلاعات کے مطابق تیتسویا یاماگامی جاپانی میری ٹائم کی سیلف ڈیفنس فورس کا سابق اہلکار ہے تاہم جاپانی بحریہ نے ابتک اس کی باضابطہ تصدیق نہیں کی ہے۔
جاپانی نشریاتی ادارے این ایچ کے کے مطابق یاماگامی نے پولیس کو بتایا ہے کہ وہ شنزو ابے سے مطمئن نہیں تھا اور انہیں قتل کرنا چاہتا تھا۔
مشتبہ شخص اس وقت پولیس حراست میں ہے اور عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ انہوں نے ایک شخص کو بڑے اسلحہ کے ساتھ دیکھا تھا جس نے پیچھے سے شنزو ابے پر دو فائر کئے۔
جائے وقوع کی ویڈیوز میں دیکھا جاسکتا ہے کہ جب مشتبہ شخص کو حراست میں لیا گیا اس وقت قریب ہی ایک دیسی ساختہ اسلحہ بھی سڑک پر پڑا ہوا ہے۔
Muere el exprimer ministro japonés Shinzo Abe durante atentado en un acto de campaña. El responsable del ataque fue detenido sin que opusiera resistencia y ha sido identificado como exmiembro de las fuerzas de autodefensa japonesas. #Despierta con @daniellemx_ | #DecideInformado pic.twitter.com/JSD9B2RSrA
— NMás (@nmas) July 8, 2022
یہ بھی پڑھیں: طیبہ گل کے الزامات، ڈی جی نیب لاہورکا 10 کروڑ روپے ہرجانے کانوٹس