پنجاب بھر میں سرچ اینڈ سویپ اور کومبنگ آپریشن کرنے کا فیصلہ
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز)پنجاب بھر میں سرچ اینڈ سویپ اور کومبنگ آپریشن کرنے کا فیصلہ کیاگیا،صوبائی حکومت نے پنجاب میں فورتھ شیڈول میں شامل افراد کے خلاف کارروائی کا حکم دیدیا اور نقل و حرکت پر پابندی عائدکر دی۔
تفصیلات کے مطابق چیف سیکرٹری پنجاب زاہد اختر زمان کی زیر صدارت سول سیکرٹریٹ میں 4 گھنٹے طویل اجلاس ہوا،اجلاس میں انسپکٹر جنرل پولیس ڈاکٹر عثمان انور، سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو ، انٹیلی جنس اداروں، سی ٹی ڈی، سپیشل برانچ، سیکرٹری بلدیات اور متعلقہ حکام نے شرکت کی، تمام ڈویژنل کمشنرز، آرپی اوز، ڈی پی اوز اور ڈپٹی کمشنرز ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شریک ہوئے،وزیر اعلیٰ محسن نقوی کی ہدایت پر محرم الحرام کے دوران سکیورٹی پلان اور ممکنہ سیلاب سے نمٹنے کے انتظامات کو حتمی شکل دےدی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: سونا ایک بار پھر سستا ہو گیا
چیف سیکرٹری نے پنجاب میں فورتھ شیڈول میں شامل افراد کے خلاف کارروائی کا حکم دیتے ہوئے نقل و حرکت پر پابندی عائدکردی،اجلاس میں وزیر اعلیٰ محسن نقوی کی ہدایت پر پنجاب بھر میں شرپسندو ں کے خلاف انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کا فیصلہ کیا گیاہے،سی ٹی ڈی کو انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کیلئے ہدایات جاری کر دی گئیں ۔
یہ بھی پڑھیں: پرویز الٰہی کی ہمت جواب دے گئی، بڑی استدعا کر دی
اجلاس میں پنجاب بھر میں سرچ اینڈ سویپ اور کومبنگ آپریشن کرنے کا فیصلہ کیاگیا،پنجاب بھر میں 280 ہاٹ سپاٹ کی کڑی نگرانی کی جائے گی،آرپی اوز اور ڈی پی اوز کو محرم الحرام کے دوران قیام امن کیلئے ٹاسک دے دیا گیا۔
چیف سیکرٹری زاہد اختر زمان نے امن کمیٹیوں کو فعال کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہاکہ محرم الحرام میں قیام امن کیلئے تمام اداروں کو الرٹ کر دیا ہے،آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے کہاکہ محرم الحرام کے دوران امن عامہ کے قیام کیلئے آخری حد تک جائیں گے۔
چیف سیکرٹری نے دریائے چناب اور اس سے منسلک ندی نالوں میں پانی کے بہاؤ کی مکمل مانیٹرنگ کا حکم دیدیا، چیف سیکرٹری نے ہدایت کی کہ ممکنہ سیلاب سے نمٹنے کیلئے تمام ا نتظامات مکمل رکھے جائیں، فلڈ ایمرجنسی پلان پر عملدرآمد انتظامیہ کی ذمہ داری ہے، غفلت برداشت نہیں،بارشوں کے دوران تمام مشینری اورڈی واٹرنگ پمپس کو مکمل استعداد پر فعال رکھا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: سابق آرمی چیف کے بیٹے پر منی لانڈرنگ کا مقدمہ درج،کتنی رقم اِدھر اُدھرکی؟بڑی خبر آگئی