سب مل کر بہتری لائینگے، تلخ فیصلہ نہ کیے تو دوبارہ آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑے گا:وزیراعظم

وفاق بلوچستان سے مل کر صوبے کے 28ہزار ٹیوب ویلز کو سولر پر منتقل کرے گا، سستی بجلی ملےگی اور کھیت سیراب ہوں گے،تقریب سے خطاب

Jul 08, 2024 | 16:13:PM

(عیسیٰ خان ترین)وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ وفاق بلوچستان سے مل کر صوبے کے 28ہزار ٹیوب ویلز کو سولر پر منتقل کرے گا،ہم سب مل کر چیزوں کو بہتر کریں گے، ہم نے اسی ماہ آئی ایم ایف کا پروگرام مکمل کرنا ہے، تلخ فیصلہ نہ کیے تو دوبارہ آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑے گا۔

وزیراعظم محمد شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کوئٹہ پہنچے ہیں جہاں انہوں نے وفاق اور صوبائی حکومت کے درمیان ہونے والے کسان پیکج کے معاہدے پر دستخط کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے یہ اعلان کیا۔

 انہوں نے کہا کہ ٹیوب ویلز کو فیڈرز کی بجلی سے ہٹا کر شمسی توانائی سے حاصل ہونے والی بجلی پر منتقل کرنے کا فیصلہ ہوا ہے جس پر ابھی وفاقی اور صوبائی حکومت کے درمیان معاہدے پر دستخط ہوئے ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ اس سے 28 ہزار کسان مستفید ہوں گے اور سال کے 80، 90 ارب روپے کے بل کی عدم ادائیگی کا خسارہ وفاق ادا کرتا تھا، اس کی بچت ہوگی۔

شہباز شریف نے کہا کہ اگر گزشتہ 10 سال کا تخمینہ لگایا جائے تو اوسطا 500 ارب روپے وفاق کے بچ جائیں گے، سستی بجلی ملےگی اور کھیت سیراب ہوں گے۔ وزیر اعلیٰ بلوچستان نے 3 ماہ میں اس منصوبے کی تکمیل کی یقین دہائی کرائی ہے، اگر وہ کامیاب رہے تو انہیں اسلام آباد بلا کر عوامی سطح پر ان کی تحسین کریں گے۔

بعد ازاں صوبائی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ گزشتہ 10 برسوں کے دوران وفاق نے صوبے کو 500 ارب روپے دیے لیکن بجلی کے بل ادا نہیں ہوئے، وفاق نے یہ بوجھ اٹھایا۔

شہباز شریف نے کہا کہ بلوچستان ملک کا اہم صوبہ ہے، این ایف سی ایوارڈ کے تحت اس کے بجٹ میں 100 فیصد اضافہ کیا گیا،ضائع ہونے والے 500 ارب روپے صوبے کی ترقی کے بجٹ پر خرچ ہوتے تو بلوچستان کہاں سے کہاں چلا جاتا،اس نقصان کو روکنے کے لیے ہم نے 28 ہزار ٹیوب ویلز کے بجلی کے کنکشن کاٹ کر ان کو سولر کے کنکشن دے رہے ہیں، سولر بجلی دنیا کی سب سے سستی بجلی ہے، وہ پن بجلی سے بھی سستی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں 10 لاکھ ٹیوب ویلز ہیں جو تیل پر چلتے ہیں جس کا امپورٹ بل ساڑھے 3 ارب ڈالر بنتا ہے، ان کے لیے بھی جلد یہ منصوبہ لے کر آئیں گے، ملک بھر سے ایک ہزار ڈگری ہولڈرز کو زرعی ٹریننگ کے لیے وفاق چین بھجوائے گا جس میں بلوچستان کا حصہ دیگر صوبوں سے زیادہ ہوگا۔انہوں نے کہا کہ ہم سب مل کر چیزوں کو بہتر کریں گے، ہم نے اسی ماہ آئی ایم ایف کا پروگرام مکمل کرنا ہے، تلخ فیصلہ نہ کیے تو دوبارہ آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑے گا۔

 قبل ازیں  کوئٹہ پہنچنے پر گورنر بلوچستان جعفر خان مندوخیل اور وزیر اعلٰی بلوچستان سرفراز بگٹی نے وزیراعظؓم شہبازشریف کا استقبال کیا۔

بعد ازاں کوئٹہ میں وزیراعظم شہباز شریف نےگورنر بلوچستان سے ملاقات کی، گورنر بلوچستان نے ترقی و خوشحالی میں خصوصی دلچسپی لینے پر وزیر اعظم سے اظہار تشکر کیا، گورنر بلوچستان نے وزیر اعظم کو صوبے کےانتظامی امور، امن و امان پر آگاہ کیا۔

اس کے بعد وزیراعظم شہباز شریف سے وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے ملاقات کی، ملاقات میں لا اینڈ آرڈر کی صورتحال اور ترقیاتی منصوبوں پر پیش رفت سے وزیراعظم کو آگاہ کیا گیا۔

سرکاری ریڈیو پاکستان کی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم وفاقی اور بلوچستان حکومتوں کی طرف سے بلوچستان کے کسانوں کی ترقی اور خوشحالی کے لیے ایک بڑے پیکج کا اعلان کریں گے۔

اس موقع پر وزیراعظم ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بھی گفتگو کریں گے، وہ بلوچستان کے ارکان صوبائی اسمبلی سے بھی ملاقات کریں گے۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز وزیراعظم شہباز شریف نے کراچی کا ایک روزہ دورہ کیا تھا۔
 

مزیدخبریں