دہشتگردی میں صفحہ اول کا کردار کے پی حکومت کا ہے ،بلاول بھٹو
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز)چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ مسئلہ یہ نہیں کہ ماضی میں کیا ہوا ، مسئلہ یہ ہے کہ ماضی کی غلطیاں پھر نہ دھرائیں ،جہاں تک دہشتگردی کا ایشو ہے اس میں صفحہ اول کا کردار کے پی حکومت کا ہے ،وزیراعظم کا اے پی سی بلانے کا فیصلہ بہت اچھا ہے ۔
چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے پشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ ملک میں مثبت سیاست کا فقدان ہے،غیرجمہوری سیاست کا رواداری سے مقابلہ کرنا ہوگا،خیبر پختوانخوا میں اس وقت گالم گلوچ کی سیاست عروج پر ہے ،نفرت کی سیاست کرنے والوں کا مثبت سیاست سے مقابلہ کریں گے ،ان کاکہناتھا کہ غربت اوربے روز گاری پورے ملک کا مسئلہ ہے ، تاثر یہ ہے کہ ملک میں مسائل روز بڑھ رہے ہیں۔
چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہاکہ مسلح افواج نے دہشت گردی کا مقابلہ کرکے انکو شکست دی ،حکومت کی بلائی گئی اے پی سی میں پیپلزپارٹی کے نمائندے بھجیں گے،ان کاکہناتھا کہ خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں ایک بار پھر دہشتگردی سر اٹھارہی ہے ، بہادرمسلح افواج نے دہشگردوں کی کمر توڑ دی تھی ،مسلح افواج نے دہشتگردوں کا مقابلہ کرکےان کو شکست دی تھی،وزیراعظم نے یقین دہانی کروائی ہے بی ایس ڈی پی سے متعلق فیصلوں پر مشاورت ہوگی۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہاکہ پیپلزپارٹی ہمیشہ فوج ، عوام اور پولیس کے ساتھ کھڑی رہی ہے ،یہ حکومت پیپلزپارٹی کے ووٹوں کی وجہ سے کھڑی ہے ، مشاورت سے بہتر پالیسی بنتی ہے اس لیے حکومت کو مشاورت کا کہا تھا ، وفاقی حکومت کو بجٹ سے پہلے ہم سے بات چیت کرنی چاہیے تھی ، بجٹ پر بھی ہم نے کہا تھا کہ ہمارا ان پٹ ہونا چاہئے تھا ۔
ان کاکہناتھا کہ میں نہیں سمجھتا کہ دورہ افغانستان سے مسائل حل ہوجاتے ،ایک تاثر ہے کہ جہاز پکڑ کر افغانستان جائیں مسائل حل ہوں گے ، آپ کو چائے کا کپ یاد ہوگا ، ویسے آپ کو یاد ہوگا کہ چائے کا ایک کپ بھی پیا گیا تھا ،جنرل باجوہ اور جنرل فیض پیپلزپارٹی کے مطالبہ پر پارلیمنٹ آے اور بریفنگ دی ،
چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہاکہ مسئلہ یہ نہیں کہ ماضی میں کیا ہوا ، مسئلہ یہ ہے کہ ماضی کی غلطیاں پھر نہ دھرائیں ،میں وزیر خارجہ رہتا تو پشاور جاتا ، ہماری کوشش ہونی چاہئے کہ حالات بہتری کی طرف لے کر جائیں ، جس دن پاکستان اور افغانستان نے مسائل حل کئے معاشی ترقی کے دروازے کھلیں گے ، ماضی کے چند فیصلوں کی وجہ سے ہم اب تک دہشتگردی سے نہ نمٹ سکے، ماضی میں غلطیاں ہوئیں اس کا اعتراف کرتا ہوں ، اب اے پی سی کی میٹنگ بلائی جارہی ہے اس میں دیکھیں گے ، جہاں تک دہشتگردی کا ایشو ہے اس میں صفے اول کا کردار کے پی حکومت کا ہے ، اے پی سی میں سنی سنائی بات نہیں کی جائے گی حقیقت ہمارے سامنے رکھی جائے گی ، وزیراعظم کا اے پی سی بلانے کا فیصلہ بہت اچھا ہے ۔
ان کاکہناتھا کہ سندھ کے تمام مسائل حل تھے ، مسائل تینوں صوبوں کے تھے ،سندھ میں مفت سولر سسٹم دینے کا منصوبہ دیا ہے ، ہر ضلع میں آسان شرائط پر گرین انرجی پاور دیں گے ،انہوں نے کہاکہ ماضی میں کہا جارہا تھا کہ معاشی اور سکیورٹی مسائل نہیں ہیں ، معاشی صورتحال پر ہمیں سوچ بدلنا ہوگی ، بجٹ میں بوجھ جب تک صرف غریبوں پر ڈالتے رہیں گے فلاحی ریاست کیلئے فسکل سپیس نہیں بنا پائیں گے ۔ان کاکہناتھا کہ وعدہ یہ تھا کہ وزیراعظم بنا دیں تو 300 یونٹ فری دوں گا ۔
یہ بھی پڑھیں: افسوسناک خبر!مچھلیوں کے تالاب کے قریب کھیلتے 2معصوم ڈوب گئے