(24نیوز) کینیڈا میں ٹرک ڈرائیور نے پاکستانی مسلم خاندان کو کچل کرمار ڈالا جس میں 4افراد موت کی وادی جا پہنچے جبکہ ایک بچہ زخمی ہوگیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ باقاعدہ منصوبہ بندی سے مسلم فیملی کو ٹارگٹ کیا گیا ہے۔مسلمان خاندان کے چار افراد کو سوچے سمجھے منصوبے کے تحت گاڑی کے نیچے روند کر قتل کیا گیا۔
پولیس نے اسے نفرت پر مبنی جرم قرار دیاہے۔کینیڈا کے جنوبی صوبے اونٹاریو کے شہر لندن میں مسلم فیملی پر حملہ کیا گیا۔ ڈرائیور نے ٹرک فٹ پاتھ پر چڑھا کر اس خاندان کو نشانہ بنایا۔ پولیس نے 20 سالہ حملہ آور کو گرفتار کر لیا۔کینیڈا کی مسلم تنظیموں نے واقعے کو دہشت گردی قرار دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ حکام کے مطابق مقدمہ میں دہشتگردی کی دفعات شامل کرنے پر غور کیا جا رہا ہے۔
کینیڈا کے وزیرا عظم جسٹن ٹروڈو نے واقعہ پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں اسلاموفوبیا کے لئے کوئی جگہ نہیں ہے جبکہ کینیڈین پاکستانی رکن پارلیمنٹ اقرا خالد نے واقعے پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ نفرت کا مقابلہ کرکے جانیں بچائی جاسکتی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کورونا نے مزید 53افراد کی جان لے لی، 1383نئے کیسز رپورٹ
دوسری جانب
پاکستانی خاندان کے افراد کو گاڑی سے کچلنے کے واقعے میں گرفتار 20 سالہ ملزم ناتھانیئل ویلٹمین کو لندن اونٹاریو کی مقامی عدالت میں ویڈیو لنک کے ذریعے پیش کر دیا گیا۔عدالت میں ملزم پر فرسٹ ڈگری قتل کے 4 اور اقدامِ قتل کا ایک الزام عائد کیا گیا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق ملزم کو جمعرات کے روز دوبارہ عدالت میں پیش کیا جائے گا۔