(ویب ڈیسک)کراچی سے لاہور جا کر اپنی پسند کی شادی کرنے والی دُعا زہرہ کے شوہر ظہیر احمد کی والدہ نے پہلی بار منظرِ عام پر آکر اپنا بیان ریکارڈ کروادیا۔
ذرائع کے مطابق ظہیر احمد کی والدہ نے مقامی میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’دُعا زہرہ کو اغوا کرنے کی خبریں جھوٹی ہیں کیونکہ وہ بچی خود ٹیکسی میں بیٹھ کر ہمارے پاس آئی تھی۔خاتون نے بتایا کہ ’اُن کے بیٹے ظہیر اور دُعا کی دوستی پب جی گیم کے ذریعے ہوئی تھی، بچی نے رشتے کے لیے کہا تھا لیکن جب ہم دُعا کے گھر رشتے کے لیے جانے لگے تو اُس نے کہا کہ میرے والدین نے انکار کردیا ہے۔‘
ظہیر کی والدہ نے کہا کہ ’چند ماہ بعد دُعا ٹیکسی میں بیٹھ کر ہمارے گھر آگئی، میں نے دُعا سے کہا بیٹا تُم نے یہ کیا کردیا، اپنے والدین سے بات کرلیتی جس پر دُعا نے کہا کہ میرے ماں باپ نہیں مانیں گے۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ ’دُعا کی عُمر 17 سال ہے جبکہ میرا بیٹا 21 سال کا ہے، اُس نے حال ہی میں یونیورسٹی میں داخلہ لیا تھا۔
واضح رہے کہ دعا زہرہ کی عدالتی حکم پر آج والدین سے ملاقات کرائی گئی، ملاقات ختم ہونے پر پولیس دعا کو واپس لے گئی۔
سندھ ہائیکورٹ میں آج دعا زہرہ اور اس کے شوہر ظہیر احمد کو پیش کیا گیا، دوران سماعت جسٹس جنید غفار نے دعا کے والدین سے کہا کہ آپ دعا سے ملاقات کرلیں، ہم چیمبر میں ملاقات کراتے ہیں۔ ملاقات ختم ہوجانے کے بعد دعا زہرہ کی والدہ نے انکشاف کیا کہ میری بیٹی نے ملاقات میں بتایا ہے کہ میں گھر جانا چاہتی ہوں۔والدہ نے دعویٰ کیا کہ دعا نے ملاقات میں کہا ہے کہ میں اپنا بیان عدالت میں دوں گی گھر جانا ہے۔
دعا زہرہ کی والدہ نے شکوہ کیا کہ پولیس نے میری بیٹی کو عدالت میں پیش نہیں کیا شیلٹر ہوم واپس لے گئی۔
یہ بھی پڑھیں: دعا زہرہ کی والدہ کا ملاقات کے بعد اہم انکشاف