کیا 2050 تک مائیوپیا یا دور کی نظر کی خرابی میں غیر معمولی شرح تک اضافہ ہو جائے گا؟

Jun 08, 2023 | 23:12:PM

(ویب ڈیسک)امریکا میں کی جانے والی ایک تحقیق کے مطابق بتایا گیا ہے کہ سال  2050 تک دنیا کی آدھی آبادی کو نظر  میں خرابی  جیسے مسائل کا سامنا ہو گا۔

تحقیق کے مطابق  1995 سے 2015 تک کا ڈیٹا اکٹھا کیا گیا، جس سے اس بات کا علم ہو ا  کہ اس عرصے میں نظر  کمزوری کا استعمال کرنے والے افراد میں خاصی حد تک اضافہ ہوا ہے،ماہرین کے مطابق 2050 تک اس میں مزید اضافہ ہوگا اور دنیا کی 48.8 فیصد آبادی یعنی لگ بھگ 4 ارب سے زائد افراد نظر کمزوری کا شکار ہوں گے۔

تحقیق میں کہا گیا ہے کہ نظر کی کمزوری یعنی مائیو پیا دنیا میں تیزی سے پھیلنے والا مرض بن جائے گااور اس کا زیادہ تر شکار ترقی یافتہ اور معاشی طور پر مستحکم ممالک ہوں گے، اس عرصے میں چھوٹے بچوں میں بھی عینک پہننے کا رجحان بڑھ جائے گا۔ماہرین کا بتانا ہے کہ نظر کمزوری کی وجہ اسکرینز کے ساتھ گزارا زیادہ وقت ہےکہ ہم زیادہ تر وقت اپنے فونز اور ٹیبلیٹس کے ساتھ گزارتے ہیں۔

ضرور پڑھیں :کراچی کی ساحلی پٹی پر طوفان کا خطرہ

ماہرین کا کہنا ہے کہ  ہمیں  6 سے 13 ماہ یعنی  3 سال اور سکول میں داخلے کے وقت  بچوں کی نظر کا چیک اپ ضرور کروانی چاہیے، اساتذہ اور والدین بچے  ان علامات کی صورت میں فوری ماہر امراض چشم سے رابطہ کریں،بچہ  ایک آنکھ سے دیکھیں، آنکھوں کا سکیڑ کر دیکھیں، ٹی وی قریب سے دیکھیں، تختی سیاہ دیکھنے میں مشکل ہو، پڑھائی اورکھیل میں دلچسپی کم لیں یا کتاب کو بہت قریب سے پڑھنے کی کوشش کریں۔بچے کی نظر کے بننے کیلئے عینیک ذریعہ علاج ہے، بچے کی عینک کے باقاعدہ استعمال کیلئے حوصلہ افزائی کریں۔

ان کاکہنا ہے کہ عینک کے نمبر کو بڑھنے سے روکنے کیلئے والدین بچوں کی حوصلہ افزائی کریں کہ وہ کم از کم  دو گھنٹے روزانہ کھلی آب و ہوا میں وقت گزاریں۔ اساتذہ سکول میں ایسی سرگرمیوں کو فروغ دیں جہاں بچے کمرہ جماعت سے باہر وقت گزاریں۔ سکرین اور موبائل کا استعمال کم کریں تاکہ بچوں کی آنکھوں کو ان کی مضر اثرات شعاعوں سے بچایا جا سکے اور عینک کا نمبر بڑھنے سے روکا جا سکے۔

جس حوالے سے کالج آف آفتھالمالوجی کے پرنسپل ، شعبہ امراض چشم، میو ہسپتال کی سربراہی میں دور کی نظر کی کمزوری جسے ماؤپیا بھی کہتے ہیں کے لئے ایک پروگرام رکھا گیا ۔جہاں پروفیسر محمد معین نے بتایا اس پروگرام کا  مقصد عوامی آگاہی کے ساتھ آئی کئیر فیملی کو اس کے جدید طریقہ علاج، تشخیص، پیچیدگیوں اور ان سے نمٹنے کیلئے تربیت دینا ہے۔ مزید انہوں نے بتایا کہ ماؤپیا آنے والے وقت میں پاکستان اور دنیا بھر میں ایک پبلک ہیلتھ چیلینج کی طرح سامنے آئے گا جس کی تیاری کیلئے کالج عوامی آگاہی اور ہیلتھ کئیر پروفیشنلز کے تربیتی سیشن کا اہتمام کرتا رہے گا اور اس مقصد میں ہمیں والدین اور اساتذہ کا بھرپور تعاون درکار ہے۔ کالج نے اس موقع پر ماؤپیا کی آگاہی پر پوسٹر اور ویڈیو کا مقابلہ کروایا جس میں پنجاب بھر سے ویژن سائنسز کے طلبہ نے حصہ لیا۔

مزیدخبریں