پاکستان کا بھارت کو اسی کی زبان میں سفارتی آداب سیکھانے کا فیصلہ
Stay tuned with 24 News HD Android App
(انور عباس)پاکستان نے بھارت کو سفارتی آداب سیکھانے کیلئے اسی کی زبان میں جواب دینے کا فیصلہ کرلیا ۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان کا بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے تیسری مدت کے انتخاب پر رد عمل دینے کے معاملے پر اہم پیشرفت ہوئی ہے ،پاکستان نے 4 دن گزرنے کے بعد بھی بھارتی وزیر اعظم کے انتخاب پر مبارکباد نہیں دی, پاکستان نے بھارتی وزیر اعظم کو اسی طرح مبارکباد دینے کا فیصلہ کیا ہے جیسے انہوں نے وزیر اعظم شہباز شریف کو دی, پاکستان بھی نئی بھارتی قیادت کیلئے تہنیتی پیغامات کا فیصلہ برابری کی سطح پر کرے گا, بھارتی وزیر اعظم نے وزیراعظم شہباز شریف کو سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر فقط ایک ٹویٹ پیغام میں مبارکباد دی تھی, تاہم عملا طور پر بھارت نے کسی قسم کی تحریری مبارکباد نہیں بھیجی تھی۔
بھارتی قیادت کی جانب سے صدر مملکت آصف علی زرداری اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار کو تہنیتی ہیغامات نہیں بھیجے گئے تھے, بھارت کی جانب سے تاحال تحریری و روایتی تہنیتی پیغامات موصول نہ ہو سکے, روایتی سفارتی آداب کے مطابق بھارتی قیادت کو بھی صدر, وزیر اعظم اور وزیر خارجہ کے منصب سنبھالنے پر مبارکباد پیش کرنا چاہیے تھی ،تہنیتی پیغامات اور مبارکباد بھیحنے کا ایک باضابطہ طریقہ کار ہوتا ہے،تہنیتی پیغام یا مبارکباد ایک باقائدہ تحریری مکتوب کی شکل میں ہوتی ہے،یا پھر مبارکباد دینے والے ممالک اپنی باقائدہ پریس ریلیز جاری کرتے ہیں, دفتر خارجہ میں اس قسم کے تہنیتی پیغامات کا ریکارڈ رکھا جاتا ہے, اب بھارتی انتخابات کے بعد پاکستان بھی بھارت کو اس انداز میں مبارکباد پیش کرے گا جیسے بھارتی قیادت نے دی تھی, پاکستان میں نئی حکومت کو پہلے فوری تہنیتی پیغامات ایرانی حکام کی جانب سے موصول ہوئے۔