(24نیوز) جاسوسی کے الزامات میں ایرانی جیل میں 5 سال سے قید برطانوی نژاد ایرانی خاتون نازنین زاغری کی سزا مکمل ہوگئی تاہم وہ ابھی لندن میں اپنے گھر واپس نہیں جاسکتی کیوں کہ انہیں نئے مقدمے کی کارروائی کا سامنا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق نازنین زغاری کو رہائی کے بعد ایک اور الزام میں عدالت نے سمن جاری کرتے ہوئے14 مارچ کو طلب کرلیا۔نازنین زغاری کو 2016 میں ریاست کے خلاف سرگرمیوں میں ملوث ہونے پر گرفتار کیا گیا تھا۔انہیں4 سال جیل میں گزارنے کے بعد گزشتہ برس مارچ میں گھر پر نظربند کر دیا گیا تھا۔گرفتاری کے وقت نازنین زغاری غیرملکی خبر رساں ادارے میں کام کر رہی تھیں۔
کئی سالوں سے چلنے والے نازنین زاغری کے کیس میں آنے والے اتار چڑھاؤ نے بین الاقوامی غم و غصے کو جنم دیا تھا اور برطانیہ اور ایران کے مابین پہلے سے کشیدہ سفارتی تعلقات مزید خطرناک ہوگئے تھے۔
نازنین کے شوہر رچرڈ ریٹکلِف کا کہنا تھا کہ مجھے ایسا محسوس ہورہا ہے کہ انہوں نے ایک رکاوٹ ہٹا کر دوسری لگادی ہے ہم واضح طور پر حکومت کے اس شطرنج کے کھیل کے درمیان میں ہیں۔
دوسری جانب برطانوی سیکرٹری خارہج ڈومینک راب نے نازنین کا نگرانی والا کڑا ہٹنے کا خیر مقدم کیا لیکن ساتھ ہی انہیں ان کے گھر واپس آنے کی اجازت دینے کا مطالبہ بھی کیا۔