سربراہ براڈ شیٹ کمیشن کو سپریم کورٹ جج کے برابر تنخواہ و مراعات ملیں گی

Mar 08, 2021 | 13:32:PM

(24نیوز)وفاقی حکومت نے براڈ شیٹ اسکینڈل کی تحقیقات کرنے والے کمیشن کے سربراہ جسٹس ریٹائرڈ شیخ عظمت سعید کو سپریم کورٹ کے جج کے برابر تنخواہ اور مراعات دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق براڈ شیٹ اسکینڈل کی تحقیقات کرنے والے کمیشن کے  واحد رکن اور سربراہ جسٹس (ر)شیخ عظمت سعید کو سپریم کورٹ کے جج کے برابر تنخواہ اور مراعات دینے کیلئے کابینہ ڈویژن نے سمری وفاقی کابینہ کو بھجوا دی ہے۔جس میں وفاقی کابینہ سے جسٹس ریٹائرڈ شیخ عظمت سعید کو تنخواہ اور مراعات دینے کی اجازت طلب کی گئی ہے۔ سمری میں کہا گیا ہے کہ پہلے بنائے گئے کمیشنز کی سربراہی حاضر سروس افسران کرتے تھے اس لیے تنخواہوں اور الاؤنس کا مسئلہ نہیں ہوا، قواعد کے مطابق ریٹائرڈ جج یا افسر کی تعیناتی پر ان کی سابقہ تنخواہ دی جاتی ہے، کمیشن کی جانب سے کوئی اور رکن تعینات کیا گیا تو اس پر بھی یہی رولز لاگو ہوں گے۔

  ذرائع کا کہنا ہے کہ 9 مارچ کو ہونے والے اجلاس میں وفاقی کابینہ جسٹس ریٹائرڈ شیخ عظمت سعید کی تنخواہ اور مراعات سے متعلق ملنے والی سمری کی باضابطہ طور پر منظوری دے گی۔

واضح رہے کہ کمیشن کے دائرہ اختیار میں براڈ شیٹ تنازع کے معاملات کی تحقیقات کرنا ہے ۔کمیشن اس بات پر بھی غور  کرےگا کہ غیر ملکی سرمایہ کاری میں چھپائے گئے اثاثے برآمد کرنے کی بے دل اور غلط سمت کوششوں کی وجہ سے حکومت پاکستان کو اتنا بڑا نقصان کیوں ہوا۔

یاد رہے کہ  براڈ شیٹ نے پاکستانی حکومت کے خلاف برطانیہ میں ثالثی کا مقدمہ جیتا۔ عدالتی حکم پر کمپنی کے مالک کاوے موسوی کو برطانیہ میں پاکستانی سفارتخانے کے بینک اکاؤنٹ سے لگ بھگ 29 ملین ڈالر کی رقم ادا کی گئی۔ اپوزیشن اور عوامی حلقوں کی جانب سے شدید تنقید کے بعد معاملے کی تحقیقات کے لیے سپریم کورٹ کے سابق جج جسٹس ریٹائرڈ عظمت سعید شیخ پر مشتمل ایک رکنی انکوائری کمیشن قائم کیا گیا۔

مزیدخبریں