آسٹریلیا نے میانمار کیساتھ دفاعی تعاون کے پروگرام کو معطل کر دیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز)میانمار میں جمہوری حکومت کا تختہ الٹنے کے فوجی اقدام کے خلاف بڑے پیمانے پر مظاہروں کےبعد ملکی فوج کی طرف سے سخت کریک ڈاؤن کے دوران آسٹریلوی وزیر خارجہ امور ماریس پینے کا کہنا ہے کہ آسٹریلیا نے میانمار کے ساتھ اپنے دفاعی تعاون کے پروگرام کو معطل کر دیا ہے۔
غیر ملکی نیوز ایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق ماریس پینے نے ایک بیان میں کہا ہےکہ آسٹریلیا روہنگیا اور دیگر میانمار کی اقلیتوں کے لئے فوری طور پر انسانی ضروریات کو پورا کرنے کی کوشش بھی کرے گا۔انہوں نے کہا کہ 'ہم سب سے زیادہ دباؤ کا شکار انسانیت سوز اور ابھرتی ہوئی ضرورتوں کو ترجیح دیں گے اور یہ یقینی بنانا چاہیں گے کہ ہماری انسان دوستی کے ساتھ مشغولیت حکومتی یا حکومت سے وابستہ اداروں کے ساتھ نہیں بلکہ غیر سرکاری تنظیموں کے ساتھ ہو اور اس کے ذریعے ہو۔ماریس پینے نے کہا کہ ہم میانمار کی سیکیورٹی فورسز سے پر زور اپیل کرتے ہیں کہ وہ تحمل کا مظاہرہ کریں اور عام شہریوں کے خلاف تشدد سے باز رہیں۔حکام نے بتایا کہ کینبرا میانمار کی رہنما آنگ سان سوچی کے مشیر شان ٹورنیل کی فوری رہائی کا مطالبہ بھی کرے گا۔یکم فروری کو میانمار کی منتخب حکومت کا تختہ پلٹنے والی بغاوت کے بعد شان ٹورنیل کو محدود قونصلر رسائی کے ساتھ حراست میں لے لیا گیا تھا۔
یاد رہے کہ آسٹریلیا کے سب سے بڑے شہر سڈنی میں گزشتہ ہفتے کے آخر میں سینکڑوں افراد جمع ہوئے تھے جنہوں نے آسٹریلیائی حکومت سے بغاوت کے خلاف سخت مؤقف اپنانے کی اپیل کی۔