(24نیوز)پیدل سے پہئے سے شروع ہونیوالی سفری سہولت اب سپر سانک طیارے تک پہنچنے والی ہے ،طیارہ تیار ہونے کے بعد کراچی سے امریکا تک کا سفرصرف 3گھنٹوں کا رہ جائے گا
اسپائیک ایرواسپیس کے بانی اور سی ای او وک کاچوریا کے مطابق کنکورڈیا طیارے بہت زیادہ پرشور ہیں لیکن اس سپر سانک طیارے کی کھڑکیاں نہیں ہونگی اور کھڑکیوں کے نہ ہونے سے کیبن میں بہت زیادہ خاموشی ہوگی۔
اس طیارے کو بنانے والی کمپنی کے مطابق اسپائیک ایس 512 سپرسونک جیٹ میں 18 مسافر سفر کرسکیں گے، جن کے لئے بیڈ اور کھانے کا ایریا بھی ہوگا جبکہ فلیٹ اسکرین ٹی وی بھی طیارے کا حصہ ہوں گے۔اس کے علاوہ کافی مشین، بلٹ ان سنک، بڑا فریج اور بھی بہت کچھ اس طیارے میں موجود ہوگا۔
کھڑکیوں کی بجائے کیبن کی سائیڈز میں بڑی اسکرینیں ہوں گی تاکہ طیارے کے باہر لگے ویڈیو کیمرے کی رئیل ٹائم پینورامک اسٹریم کا نظارہ کیا جاسکے، یعنی باہر کا نظارہ ممکن ہوگا۔
طیارے کی نشستوں کو سونے، بیٹھنے یا کانفرنس کے لئے بھی استعمال کیا جاسکے گا۔کمپنی کے سی ای او کے مطابق اگرچہ ابھی پرواز سستی نہیں ہوگی مگر بتدریج اس کی قیمت دیگر کمپنیوں کے بزنس کلاس ٹکٹوں کے برابر آجائے گی۔
آغاز میں اس طیارے کی رفتار 1975 کلومیٹر فی گھنٹہ ہوگی، تاہم کمپنی کو توقع ہے کہ ایک دہائی میں یہ رفتار 3951 کلومیٹر فی گھنٹہ تک بڑھ جائے گی، اس طرح یہ کراچی سے نیویارک کا فاصلہ 3 گھنٹوں اور لندن سے امریکا کا سفر ڈیڑھ گھنٹے میں طے ہو سکے گا۔